وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ عمران خان صحافیوں کی تمام جائز توقعات کو پورا کرنے کی صلاحیت اور وژن رکھتے ہیں، میڈیا کے لیے اشتہارات کی نئی پالیسی میں ہم بہت تبدیلیاں لارہے ہیں، جس میں تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کریں گے۔اسلام آباد میں کونسل آف نیوز پیپرز ایڈیٹرز (سی پی این ای) کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حکومت اور صحافی تنظیموں کا ترجمان ہونا اعزاز ہے، وزیر اعظم نے صحافیوں کو ہمیشہ اپنی طاقت مانا ہے اور عوام اور حکومتی بیانتے کو اس وقت تک جوڑا نہیں جاسکتا جب تک میڈیا ایک پل کی طرح اپنا کردار ادا نہ کرے۔معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ میڈیا انڈسٹری میں اضطراب، افراتفری اور غیریقینی صورتحال تھی، میڈیا پر پابندی لگانے سے ملک میں بے یقینی کی صورتحال پیدا ہوئی، تاہم ہم میڈیا کے مسائل حل کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔انہوں نے کہا وزیرا عظم تمام صورتحال سے باخبر ہیں اور وہ جانتے ہیں کہ میڈیا انڈسٹری میں غیر یقینی صورتحال کا اثر میڈیا ورکر پر جائے گا، میڈیا ورکر ہمیشہ عمران خان کے دل کے قریب رہا ہے کیونکہ ان کے دل میں درد اور احساس ہے، اگر یہ نہ ہوتا تو شوکت خانم ہسپتال نہ بناتے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں آپ کو ساتھ رکھ کر طاقت دینی ہے،کسی بھی معاشرے میں محاذ آرائی سے حل نہیں نکالا جاسکتا، مذاکرات اور مشاورت کے بغیر مسائل حل نہیں ہوسکتے۔ مشاورت سے طے ہونے والے معاملات کے بعد جب ان پر عمل کا وقت آیا تو 2 مسائل تھے، پہلا میڈیا ورکرز کی تنخواہیں، جو اداروں میں اس بل سے زیادہ تھیں، جو ہم ادا کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی اشتہارات کی پالیسی میں بہت زیادہ فرق ہے، اس وقت جب اسے بنایا گیا تھا تو اس میں 15 فیصد رکھنے والے کو طاقت ور بنا کر 85 فیصد رکھنے والے کوبھکاری بنا دیا گیا، یہ سب سے بڑی خامی تھی۔تاہم انہوں نے بتایا کہ اشتہارات کی نئی پالیسی میں ہم بہت تبدیلیاں لارہے ہیں، جس میں تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کریں گے اور میں اس پالیسی کو جولائی کے پہلے یا دوسرے ہفتے میں کابینہ میں لے جانا چاہتی ہوں تاکہ آئندہ مالی سال ان بیساکھیوں سے آزاد ہو اور آپ اپنی ٹانگوں پر کھڑے ہوں۔فردوس عاشق اعوان نے مزید کہا کہ اشتہاری ایجنسیوں کے حوالے سے بھی کچھ ترجیحات طے کرنے جارہے ہیں، دنیا بدل گئی ہے، اس کے چیلنجز بدل گئے ہیں، میڈیا انڈسٹری ڈجیٹلائزیشن سے جڑ گئی ہے اور اس کی ضروریات تبدیل ہوگئی ہیں، ان ضروریات کو دیکھتے ہوئے اشتہاری ایجنسیوں کا کردار بھی بدلنا ہوگا اور اب یہ ایجنسیاں ذاتی پسند، ایجنڈے اور مفادات پر کاروبار نہیں لیں گی۔
میڈیا کیلئے اشتہارات،نئی پالیسی لانے کا فیصلہ۔۔
Facebook Comments