کراچی یونین آف جرنلسٹس نے ٹیلون نیوز اور روزنامہ اوصاف کراچی سے سے صحافیوں اور دیگر اسٹاف کی بغیر نوٹس اچانک برطرفیوں کی شدید مذمت کی ہے، کراچی یونین آف جرنلسٹس کے صدر اعجاز احمد، جنرل سیکرپٹری عاجز جمالی، عہدیداروں اور ارکان ایگزیکٹو کونسل نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ یہ نہایت افسوسناک صورتحال ہے کہ جس طرح سابق حکومتوں کے ادوار میں مختلف میڈیا ہائوسز سے صحافیوں اور دیگر ملازمین کو ہزاروں کی تعداد میں جبری برطرف کیا گیا اس کا تسلسل نگراں حکومت میں بھی جاری ہے، کراچی یونین آف جرنلسٹس اس عمل کو میڈیا کہ آزادی پر حملہ سمجھتی ہے اور یہ عمل کسی بھی طور پر قابل قبول نہیں، کراچی یونین آف جرنلسٹس کے صدر اور جنرل سیکریٹری وزارت اطلاعات، پیمرا، وزیر اعظم اور نگراں وزیر اعلیٰ سندھ سے صورتحال پر فوری نوٹس لیتے ہوئے کارروائی کا مطالبہ کیا ہے، کراچی یونین آف جرنلسٹس نے کہا کہ سابق حکومت کے دور میں پیمرا ایکٹ میں ترمیم کرکے بہت جشن منایا گیا لیکن اس وقت بھی پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس نے اور کراچی پریس کلب کے تحت قائم جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے اس کو مسترد کردیا تھا کیونکہ اس ترمیم کا نقصان ورکرز کو ہی ہونا تھا جو اب ثابت ہوچکا ہے اس ساری صورتحال میں پیمرا اور وزرات اطلاعات خاموش تماشائی بلکہ مالکان کی ترجمانی کا کردار ادا کررہی ہے، کے یوجے نے مطالبہ کیا کہ تمام برطرف میڈیا ورکرز بشمول صحافیوں کو فوری بحال کیا جائے ورنہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے تحت سخت ردعمل کا اظہار کیا جائے گا۔