میڈیا مالکان صحافیوں کا انشورنس کرانے کے پابند۔۔

سندھ کمیشن فار دی پروٹیکشن آف جرنلسٹس اینڈ ادر میڈیا پریکٹیشنرس کا اجلاس کمیشن کے نئے چیئرمین اعجاز احمد میمن کی سربراہی میں سندھ آرکائیوز میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں سیکریٹری انفارمیشن ندیم الرحمان میمن، کونسل آف پاکستان نیوز پیپر ایڈیٹرس (سی پی این ای) کے نمائندہ ڈاکٹر جبار خٹک، پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) مظہر عباس، سندھ ہیومن رائٹس کمیشن کے نمائندہ ڈاکٹر توصیف احمد خان، آل پاکستان نیوز پیپر امپلائیز کنفیڈریشن (اے پی این ای سی) کے نمائندہ عبیداللہ خان، سیکریٹری داخلہ کے نمائندہ ڈپٹی سیکریٹری فتح علی راہمون اور کمیشن کے سیکریٹری سعید میمن نے شرکت کی۔اجلاس میں سندھ صوبے میں صحافیوں کو درپیش مسائل اور ان کے حل اور بالخصوص سکھر ڈویژن کے صحافی نصراللہ گڈانی، جان محمد مہر اور حیدر مستوئی کے کیسز سمیت مختلف ایجنڈوں پر بات کی گئی۔کمیشن نے سکھر پولیس کی طرف سے جان محمد مہر اور حیدر مستوئی کے کیسز کی رپورٹ غیر تسلی بخش قرار دے دی اور فیصلہ کیا گیا کہ کمیشن کی طرف سے آئی جی سندھ پولیس کو خط لکھا جائے گا، جس میں سکھر ڈویژن کے نمائندہ پولیس افسر کو آئندہ کمیشن اجلاس میں نصراللہ گڈانی، جان محمد مہر اور حیدر مستوئی کیسز کی بریفنگ کیلئے کہا جائے گا، اس کے علاوہ کمیشن اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ تمام میڈیا مالکان کو خط لکھ کر یہ باور کرایا جائے گا کہ سندھ کمیشن فار دی پروٹیکشن آف جرنلسٹس ایکٹ 2021 کے آرٹیکل 15 کے تحت تمام میڈیا مالکان اس بات کے پابند ہیں کہ وہ اپنے صحافیوں کی نہ صرف انشورنس کروائیں گے بلکہ ان کو سیفٹی ٹریننگس بھی کروائینگے، جس کو ہر حال یقینی بنایا جائے تاکہ صحافیوں کے تحفظ کے لیے بنائے گئے قانون پر عمدرآمد ہوسکے۔ کمیشن ممبران نے سندھ آرکائیوز میں موجود کمیشن آفس کا دورہ کیا اور چیئرمین اور سیکریٹری کی طرف سے کمیشن کے آفیس اور ویب سائٹ کے حوالے سے کی گئی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں