وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ 2013 سے 2018 تک مسلم لیگ ن کے دور حکومت میں 72 کروڑ 10 لاکھ اور 2008 سے 13 تک پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں 9 کروڑ 14 لاکھ کے اشتہارات جاری کیے گئے جن کی ادائیگی اس وقت کی حکومت کی جانب سے نہیں کی گئی، لیکن موجوہ حکومت نے آتے ہی وہ ادائیگیاں شروع کر دی ہیں اور رواں ماہ جولائی میں بھی 19 کروڑ 60 لاکھ روپے کی ادائیگی کی جائے گی، قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات نے صحافیوں کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور تشدد کے واقعات کا نوٹس لیتے ہوئے ان معاملات پر تشویش کا اظہار کیا اور صحافیوں پر تشدد کی مذمتی قرارداد منظور کی۔ قائمہ کمیٹی اطلاعات کا اجلاس کمیٹی چیئرمین میاں جاوید لطیف کی زیر صدارت ہوا۔ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ میڈیا کے مسائل کے حل کیلئے اجلاس میں میڈیا تنظیموں کو بھی بلا لیا جائے تاکہ تمام سٹیک ہولڈرز مشاورت کے بعد متفقہ لائحہ عمل طے کریں۔ انہوں نے کہا کہ وزرات اطلاعات میڈیا ورکرز کے ساتھ ہے اور میں اس حوالے سے تمام اقدامات کو یقینی بنا رہی ہوں، فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ کمیٹی جو بھی تجاویز دے گی اس پر عملدرآمد وزارت اطلاعات یقینی بنائے گی۔ کمیٹی کی رکن نفیسہ شاہ نے کہا کہ میڈیا مسائل کے بارے میں تمام تفصیلات کمیٹی کے سامنے ہونی چاہئیں، ہمیں آج ایک نکاتی ایجنڈا پر بات کرنی چاہئے کہ میڈیا ورکرز کے مسائل کے حل کیلئے لائحہ عمل بنایا جائے۔ اجلاس میں صحافیوں کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور تشدد کے واقعات پر توجہ مبذول کرائی گئی جس پر کمیٹی نے صحافیوں کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور تشدد کے واقعات کا نوٹس لیا اور ان واقعات کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین پیمرا کی جانب سے صحافیوں کے ساتھ بدسلوکی اور چینلز کی پوزیشن تبدیل کرنے کا نوٹس نہ لینا قابل افسوس ہے، فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ کسی بھی صورت میں تشددکو قبول نہیں کیا جانا چاہئے، کسی بھی وزیر کو اجازت نہیں دی جا سکتی کہ وہ کسی کی عزت نفس کو مجروح کرے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا ورکرز کی ای او بی آئی میں رجسٹریشن کیلئے قانون سازی کرنا پڑے گی اس پر بھی کام جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا مالکان کو حکومتی اشتہارات سے صرف 15 فیصد جبکہ 85 فیصد ریونیو پرائیویٹ اشتہارات سے حاصل ہوتا ہے، 85 فیصد ریونیو سے میڈیا مالکان کو صحافیوں کی تنخواہیں ادا کر دینی چاہیے۔
جولائی میں میڈیامالکان کو ساڑھے 19 کروڑ کی ادائیگیاں۔۔
Facebook Comments