میڈیا مالکان کو ایک ارب 67 کروڑروپے ملیں گے

معاون خصوصی اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے سینٹ کمیٹی اطلاعات و نشریات کو بتایا کہ میڈیا مالکان کو ایک ارب 67 کروڑ دینا طے پا گیا ہے ۔ سرکاری ٹی وی ، ریڈیو بدترین مالی بحران کا شکار ہیں، کمیٹی کا اجلاس چیئرمین سینیٹر فیصل جاوید کی زیرصدارت ہوا ، کمیٹی کو آگاہ کیا گیا کہ ریڈیو پاکستان کے 80 ملازمین میں سے 27 کی پنشن کی ادائیگی کر دی گئی ہے،  فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ سرکاری ٹی وی اور ریڈیو کی کارکردگی بہتر بنانے کیلئے کوشش کی جارہی ہے،اداروں کو فعال بنانے کیلئے میڈیا اداروں کو حکومت اور ریاست کا ترجمان بنانے کیلئے مثبت اقدامات کئے جا رہے ہیں، اشتہارات کی ادائیگیوں کے بقایا جات کی مد میں 1.9 بلین ادا کر دیئے گئے ہیں، گزشتہ حکومت کے بقایا جات بھی میڈیا مالکان کو اس شرط پر ادا کئے جائینگے کہ وہ ملازمین کی گزشتہ تنخواہیں اد اکر دیں، اشتہارات کی مد میں گزشتہ حکومت پنجاب نے57 ملین اوروفاق نے 1.10 بلین ادا کرنے ہیں، 85 فیصد اشتہاری منافع نجی اداروں سے حاصل ہوتا ہے جبکہ صرف 15 فیصد سرکاری ذرائع سے حاصل کیا جا تاہے، انہوں نے صحافیوں کو انکا حق دلوانے کا یقین دلایا،صحافی تنظیموں نے کمیٹی سے عید سے پہلے تنخواہیں جاری کرانے کی درخواست کی جس پر چیئرمین کمیٹی نے میڈیا مالکان کے اشتہارات سے حاصل منافع سے ملازمین کو تنخواہیں ادا نہ کرنے پر سوال اٹھایا، صحافیوں کے تحفظ کیلئے قانون سازی کی ضرورت پر زور دیا اور کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں وزارت اطلاعات و نشریات کو مسئلہ کے حل کیساتھ آنے کی ہدایا ت جاری کیں، فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ میڈیا مالکان کو ایک ارب بیس کروڑ روپے ادا کردیئے،وفاق کے 1.10ارب اور پنجاب کے 570ملین روپے میڈیا مالکان سے دینا طے پاگئے ہیں ،کے پی حکومت نے صرف دس کروڑ روپے کے اشتہارات دیئے، میڈیا مالکان 85فیصد نجی اشتہارات لیکر بھی تنخواہیں ادا نہیں کرتے، پندرہ فیصد حکومتی بقایاجات رکے تو بھی 85فیصد سے تنخواہیں دی جاسکتی ہیں ، وزیر اعظم نے ان اشتہارات کے بھی پیسے دینے کا کہا ہے جو ان کیخلاف شائع ہوئے ،رمضان میں بقایا جات کی ایک اور قسط جاری کررہے ہیں تاکہ ملازمین کو تنخواہیں مل سکیں۔ اے پی این ایس کے سیکرٹری جنرل سرمد علی سے جب رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ میڈیا مالکان کوکوئی رقم ادا نہیں کی گئی اور کچھ عرصہ قبل واجب الادا رقم میں سے صرف 91 کروڑ روپے دینے کا وعدہ کیا گیا ہے ۔

How to Write for Imran Junior website
How to Write for Imran Junior website
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں