تحریر: جاوید صدیقی۔۔
زندگی کے وہ دن تکلیف دہ اور افسوسناک لمحات ھوتے ھیں جب یہ حقائق سامنے آتے ھیں کہ جو قلیق ساتھی صحافی اور میڈیا پرسن حق و سچ کے بجائے باطل قوتوں کے آلہ کار و سہولتکار بن کر صرف اور صرف اپنی ذات کیلئے اور خودغرضی و موقع پرستی کی تمام حدیں پار کرکے ہر وہ غلیظ و خبیث کام کرنے سے بھی کراہت محسوس نہیں کرتے بلکہ بڑی بے شرمی و بے حیائی اور بیغیرتی کا مظاہرہ کرتے ھوئے ہزاروں نہیں بلکہ لاکھوں میڈیا ملازمین بشمول صحافی حضرات کے حقوق سلب کر بیٹھتے ھیں جوکہ چند افراد پر مشتمل ہوتے ھیں جو کہیں گروپ کی شکل میں تو کہیں تنظیم اور آرگنائزشن کی صورت میں بھی دکھائی دیتے ھیں لیکن سلام اور فخر کرتے ھیں اور عقیدت و محبت کے تمام پھول مجھ سمیت ہر وہ میڈیا ملازمین پیش کرتا ھے جو ایمانداری و دیانتداری خلوص و نیک نیتی کیساتھ کھڑا ھوتا ھے اور اجتماعی حقوق اور اصول و ضوابط کیلئے لڑتا ھے اور حقوق کی اس جنگ میں نہ بکتا ھے نہ جھکتا ھے۔ بیشتر صحافی ایسے بھی ھیں جو سیاسی جماعتوں کے ٹٹو بننے پھرتے ھیں اور اپنی نا جائز خواہشات کی تکمیل پر تسکین و مسرور محسوس کرتے ھیں درحقیقت یہ اپنے ضمیر کے قیدی ھوتے ھیں۔ میں اپنے تمام مطالعہ تحقیق و مشاہدات کے بعد اس نتیجہ پر پہنچا ھوں کہ پاکستان بھر کے چینلز میں اٹھانوے فیصد ایسے چینلز کی ھے جو اپنی بلیک دولت کو وائٹ کرتے ھیں اسی طرح بین الاقوامی سطح پر جوا کے مختلف انداز بھی اپناتے ھیں۔ انہیں قطعی نہ پرواہ ھوتی ھے نہ فکر کیونکہ ان کے تمام غلیظ امور میں حکومت اور حکومتی ادارے بھی شامل ھوکر اپنا اپنا کردار ادا کرتے ھیں ان میڈیا مالکان کی غلاظت خباثت اور ملک و قوم سے بے وفائی کیساتھ ساتھ اپنے ماتحتوں پر انسانی ظلم و ستم غیر اخلاقی رویئے ان سب پر چند ایک ثابت قدم متحرک انویسٹیگر صحافی اپنا ریاست اور ملک و قوم کے حق میں مثبت کردار ادا کرتا رہتا ھے ان جانباز اور محب وطن صحافیوں میں ایک بڑا معتبر نام علی عمران جونئر کا آتا ھے۔ معروف صحافی اور صحافتی سراغ رساں بلاک کے کرتے دھرتے حق و سچ کی متلاشی اور بے باک نڈر بہادر قلمکار و قلم نواز، قلم کا سپاہی و قلم کا محافظ معروف علی عمران جونیئر نے مجھ سے بات کرتے ھوئے بتایا کہ بول نیوز کراچی ہیڈ آفس میں کچھ ٹاوٹ قسم کے لوگ اس وقت بے چین ہوکر پروپیگنڈا شروع کردیتے ہیں جب بھی بول انتظامیہ کے خلاف عمران جونئیر ڈاٹ کام پر کوئی خبر شائع ہوتی ہے۔ ماضی میں بھی ہم تک ایسی اطلاعات پہنچتی رہی تھیں کہ کچھ اٹھائی گیر قسم کے بول ملازمین پپو اور میرے خلاف منفی پروپیگنڈا کرتے رہے ہیں ہم نے اسے نظر انداز کیا لیکں اس بار یہ اسکرین شاٹ لگانے کا مقصد صرف اتنا ہے کہ انہیں اندازہ ہوسکے کہ پپو کی پہنچ کہاں تک ہے۔ ہم یہاں جان بوجھ کر نمبر نہیں چھپا رہے تاکہ ان کے ساتھی ورکرز کو اندازہ ہو کہ ان کے درمیان کس قسم کے موقع پرست منافق قسم کے لوگ موجود ہیں۔ پپو کو یا مجھے بلیک میلنگ کرنی ہوتی اور پیسہ بنانا ہوتا تو شعیب شیخ کبھی بیس کروڑ کا لیگل نوٹس نہ بھیجتا، شعیب شیخ سے ہمارے رابطے ہوتے اور اس سے پیسہ لے رہے ہوتے تو وہ کبھی مجھ پر کرمنل کیس کرکے پورا دن بول کی اسکرین پر میرے خلاف جھوٹی خبر نہ چلا رہا ہوتا۔ اس کیس میں میری ضمانت ہوچکی ہے اور اب سولہ مارچ کی تاریخ ہے۔ اس قسم کا پروپیگنڈا بول بچاؤ تحریک سے شروع ہوئی تھی جب شعیب شیخ کو بتایا گیا کہ عمران جونئیر احتجاج جاری رکھنے کیلئے کروڑ مانگ رہاہے، حالانکہ شعیب شیخ اور انکے نادان مشیروں کو اچھی طرح سے علم ہے کہ انہوں نے کس کو کتنے پیسے دئیے اور بول تحریک سے کس نے مال بنایا اور ان دنوں کتنے لوگوں کو بول بند ہونے کے باوجود تنخواہیں باقاعدہ ملتی رہی تھیں۔
ہمارے دامن پر کوئی ایک بھی دھبہ ہوتا یا ہمارا ماضی داغدار ہوتا تو میڈیا مالکان ہمیں کچل کر رکھ دیتے، اپنی اسکرینوں پر ہمارا ماضی دکھا کر ہمیں گندا کرتے اور ہماری کرپشن کے ثبوتوں کیساتھ عدالتوں کا رخ کرتے، لیکن الحمدللہ کبھی ایسا نہیں۔ ہم کرپشن اور دو نمبری پر لعنت بھیجتے ہیں یہی وجہ ہے کہ کرپٹ اور دو نمبر لوگ جو صحافت کا لبادہ اوڑھ کر پوری صحافی برادری کو بدنام کررہے ہیں انہیں بے نقاب کرتے رہتے ہیں۔ مالکان کے ٹاؤٹس پر ایک بار پھر واضح کررہے ہیں کہ آپ لوگوں کی بکواس اب مزید برداشت نہیں کی جائیگی، پپو نے یا میں نے کسی سے پیسے لئے یا کسی کو بلیک میل کیا ہے تو شواہد سامنے لائیں صرف زبانی بکواس نہ کریں، ہمارے خلاف عدالت جائیں ہم پر کیس کریں تاکہ انکو منہ توڑ جواب دیا جاسکے اور آخری بات نجی محفلوں اور واٹس ایپ گروپوں میں بھی کسی کے خلاف کوئی بات کرتے ہوئے ایک بار سوچنا ضرور۔ ورنہ پھر آپ خود کہیں منہ دکھانے کے قابل نہیں رہیں گے۔ مالکان کے نزدیک آپ صرف ٹشو پیپر ہیں استعمال کیا اور پھینک دیا۔ امید ہے ٹاؤٹس ملازمین کو اب عقل آگئی ہوگی؟ علی عمران جونئیر کی بات ختم ھونے کے بعد میں نے بتایا کہ یوکے اینڈ پاکستان میڈیا آرگنائزیشن برطانیہ ایک رجسٹرڈ یورپی آرگنائزیشن ھے جو یورپ کیساتھ ساتھ پاکستان بھر میں میڈیا ملازمین بشمول صحافیوں کو مفت قانونی سہولیات بہم پہنچارھی ھے اس آرگنائزیشن نے مجھے صوبہ سندھ کا چیف آرگنائزر یعنی سی او او بنایا آپ کیساتھ میں اور ھماری آرگنائزیشن ساتھ ھے جب بھی ھماری قانونی ضرورت ھو تو پلیز ھمیں ضرور آگاہ کیجئے گا میری اس آفر پر علی عمران جونیئر نے شکریہ ادا کیا۔یاد رھے پاکستانی چینلز کے مالکان اور انکے ٹاؤٹ بقاؤ اگر قانون و اخلاق سے تجاوز کرجائیں تو ھماری قانونی ٹیم فوراً عدالت میں کیس اور سمری داخل کرکے اس ظامانہ رویہ پر باز پرسی کراتی ھے۔(جاوید صدیقی)۔۔