وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات سینیٹرشبلی فراز کی پاکستان براڈکاسٹرز ایسو سی ایشن کے دفترآمد، پی بی اے اعلامیہ کے مطابق سینیٹر شبلی فراز نے پی بی اے عہدیداران سے ملاقات کی، ملاقات میں پی بی اے کے وائس چیئرمین میرابراہیم،سلطان لاکھانی،طاہر اے خان ودیگرارکان شریک ہوئے، اس موقع پر سیکرٹری جنرل پی بی اے شکیل مسعود نے وزیر اطلاعات کوالیکٹرانک میڈیا صنعت کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا، اس موقع پر سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ ملک کو درپیش چیلنجز اور مسائل کے حل کیلئے مشترکہ کاوشیں کرنا ہوں گی، انہوں نے پی بی اے کے مسائل کے حل کی یقین دہانی کروائی اور کہا کہ وہ میڈیا صنعت کی ترقی اور فروغ کیلئے کوشاں رہیں گے،آزادی اظہار کے بنیادی آئینی اور جمہوری حق پر کامل یقین رکھتے ہیں،پاکستان براڈ کاسٹرز ایسوسی ایشن کے مسائل کے حل کی یقین دہانی کراتا ہوں،،باہمی تعاون اور مسلسل رابطوں سے مسائل کا حل ممکن بنائیں گے۔پی بی اے ایگزیکٹیو کمیٹی نے وزیراطلاعات کا استقبال کیا اور انہیں میڈیا انڈسٹری کو درپیش چیلنجز کے بارے میں یاددہانی کروائی اور بتایا کہ وعدوں کے باوجود میڈیا کو 6 ارب روپے سے زائد واجبات ادائیگی نہ کئے جاسکے۔ پی بی اے نے ماضی میں بھی وعدوں، پی بی اے، اے پی این ایس پی ایف یو جے کے درمیان ہونے والے معاہدوں کی یاد دہانی کروائی جس میں طے پایا تھا کہ اگر تمام واجبات ادا کردیے جائیں تو یہ رقم کسی دیگر مقصد کے استعمال سے قبل تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے استعمال کی جائیگی۔ دریں اثناء وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سنیٹر شبلی فراز نے قومی اسمبلی میں کہا کہ میڈیا انڈسٹری پر قانونی و اخلاقی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنے ملازمین ،صحافیوں اور میڈیا کا ر کنوں وغیرہ کو تنخواہیں اور بقا یاجات ادا کرے۔وفاقی حکومت کی مرکزی پالیسی برائے اشتہارات کی رو سے پی آئی ڈی کو اختیار حاصل نہیں اور اس پر سر کاری ذمہ داری عائد نہیں ہوتی کہ وہ میڈیا انڈسٹری کو اپنے ملازمین ، صحا فیوں اور میڈیا کے کا ر کنوں وغیرہ کو تنخواہیں یا بقایا جات کی ادائیگی کیلئے احکامات جاری کرے یا دبائو ڈالے۔انہوں نے یہ بات قومی اسمبلی کے وقفہ سوالات کے دوران ریاض فتیانہ کے سوال پر تحر یری جواب میں بتائی۔
