channels akhbaraat mein suttabaazi ke ishteharat nahi diye jarhe

میڈیا مالکان کو ڈیڑھ ارب سے زائد کی ادائیگیاں۔۔

قومی اسمبلی کی اطلاعات و نشریات کمیٹی کو بتایا گیا کہ سوشل میڈیا پر سرکاری پالیسیوں کی تشہیر کیلئے سنٹر فار ڈیجیٹل کمیونی کیشن ( سی ڈی سی ) کے نام سے نیا ادارہ قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے سیکرٹری اطلاعات نے کہا کہ سوشل میڈیا کی وسیع پیمانے پر موجودگی کو مد نظر رکھتے ہوئے حکومتی پالیسیوں اور اقدامات کو درست طریقے سے پیش کرنے ،جعلی خبروں اور ملکی سالمیت و خود مختاری کیخلاف پروپیگنڈے کا مقابلہ کرنے کیلئے ڈیجیٹل کمیونی کیشن سینٹر قائم کیا جا رہا ہے،وزیر اطلاعات ونشریات عطاءاللہ تارڑ نے کمیٹی کو بتایا کہ ہم چاہتے ہیں ویج بورڈ میں الیکٹرانک میڈیا کو بھی شامل کرلیا جائے میڈیا مالکان کے ایک ارب60کروڑ سے زائد واجبات ادا کر دیئے گئے ہیں باقی واجبات کی ادائیگی پر بھی کام جاری ہے،  اسوقت کسی چینل کے اشتہارات بند نہیں ہیں، ایسے اخبارات موجود ہیں جو کمروں سے باہر نہیں جاتے، طے کیا ہے صرف اے بی سی سرٹیفکیشن والے اخبارات کواشتہارات دیئے جائینگےہم نے نیوز پرنٹ پر 10فیصد ٹیکس لگنے دیا ہے نہ ہی ہم نے میڈیا ہائوسز پر ایک 25فیصد ٹیکس لگنے دیا اتنی بڑی حکومت ہے اور ڈیجیٹل میڈیا ونگ میں 25 ملازمین کام کرتے ہیں۔ حکومت نے کم سے کم اجرت 37ہزار مقرر کی ہےمیڈیا مالکان سے کہا ہے کہ کسی ملازم کی تنخواہ 37 ہزار سے کم نہیں ہونی چاہئے، نیوز پرنٹ ہم امپورٹ نہیں کرتے اب زیادہ تر اخبارات ڈیجیٹل میڈیا پر منتقل ہوچکے ہیں ، آئی ٹی این ای نے گزشتہ کافی عرصہ میں بہت اچھا کام کیا ہےاگر قائمہ کمیٹی ترمیم لائے تو ہم چاہتے ہیں ویج بورڈ میں الیکٹرانک میڈیا کو بھی شامل کرلیا جائے۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں