وزیراعظم عمران خان نے میڈیا کو مافیا قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ پچھلے دور حکومت میں صحافی پیسہ بنا رہے تھے اور اب ہمارے خلاف برا لکھتا ہے لیکن اب اس پر سینئر صحافی جاوید چوہدری بھی بول پڑے اور جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ان کاکہناتھاکہ پچھلے ستائیس سال میں ہم نے یہی دیکھا کہ جو حکومت جانے لگتی ہے تو اسے میڈیا میں خامیاں ضرور نظر آتی ہیں اور اُن کا خیال ہوتا ہے کہ میڈیا بکا ہوا ہے پاکستان مسلم لیگ نون کی حکومت یہ کہتی تھی کہ عمران خان نے میڈیا خریدا ہوا ہے 2014 کے دھرنے میں بھی یہی الزام لگتا رہا کہ یہ جو دھرنے کی کوریج ہے اس کی باقاعدہ پیمنٹ کی جارہی ہے۔رانا ثناء اللہ کا فیصلہ جج نے دیا ہے اور وہ میڈیا نہیں ہیں تین چار سوال اٹھائے ایک یہ کہا ریکوری میمو نہیں بنا ،پندرہ کلو گرام سے بیس گرام عدالت میں پیش کیے گئے،سوٹ کیس کی برآمدگی کا کہا۔اب میڈیا کو یہ چاہیے کہ یہ سوالات اٹھائے نہ بند کردے۔پروگرام میں شریک سینئر صحافی رحیم اللہ یوسفزئی نے کہا کہ ابھی جو سال گزر رہا ہے وہ حکومت پر بھاری تھا عمران خان کے ذہن میں اخباری مافیا یا جو بھی ذہن میں ہے ان کے لئے اگلا سال بھاری ہوجائے حکومت میں مایوسی ہے وزیراعظم کچھ کرنا چاہ رہے ہیں کچھ کر نہیں پارہے اور وہ اپنے موقف سے بار بار پیچھے ہٹ رہے ہیں اور ان کو یہ نظر آرہا ہے کہ سارا میڈیا ان پر تنقید کر رہا ہے کیوں کہ ظاہر ہے ایسے کام ہو رہے ہیں اس پر تنقید تو ہونی ہے۔
میڈیا مافیا؟ سینئر صحافی کیا کہتے ہیں؟؟
Facebook Comments