کراچی یونین آف جرنلسٹس دستور گروپ نے محکمہ اطلاعات سندھ کی میڈیا لسٹ پر 181 اردو انگریزی اور سندھی ڈمی اخبارات و جرائد کی موجودگی پر حیرت اور تشویش کا اظہار کیا ہے جبکہ بعض ایسے اخبارات جو کہ گذشتہ کئی سال قبل بند کر دیے گئے وہ اب تک میڈیا لسٹ میں موجود تھے کے یو جے دستور گروپ حکومت سندھ اور وفاقی وزارت اطلاعات و نشریات سے اس ملی بھگت کے ڈمی کاروبار پر اعلیٰ سطحی تحقیقات کا مطالبہ کرتا ہے۔۔کے یو جے دستور گروپ کے صدر محمد عارف خان جنرل سیکرٹری محسن شبیر سومرو نائب صدر ملکہ افروز روہیلہ جوائنٹ سیکریٹری طارق اسلم خازن منصور خان اور ممبرز ایگزیکٹو کونسل نے مطالبہ کیا ہے اس بات کی تحقیقات ہونی چاہئے کہ 16 مئی 2024 کو محکمہ اطلاعات سندھ کی جانب سے جاری ہونے والی میڈیا لسٹ کے مطابق 181 ڈمی اخبارات و جرائد کب سے میڈیا لسٹ پر تھے اور اس عرصے میں انہیں مجموعی طور پر کتنی مالیت کے اشتہارات دیے گئے۔۔کے یو جے دستور گروپ نے مزید مطالبہ کیا ہے کہ اس تحقیات میں یہ بھی پتہ لگانا چاہیے کہ ڈمی اخبارات و جرائد کاروبار چلانے میں کون کون شریک یا ملوث تھا اس کے تعین ہونے کے بعد ان عناصر سے قانون کے مطابق نمٹنا چاہیے کیونکہ ڈمی اخبارتا کو اشتہار دینا بھی قومی خزانے کو لاکھوں روپے کا نقصان پہچانے کے مترادف ہے اور اس گھناؤنے کاروبار کی وجہ سے اصل اخبارات و جرائد اشتہارات سے محروم رہ گئے کیونکہ اشتہار ان کا حق تھا جوکہ ملی بھگت سے ڈمی اخباروں کو دے دیا گیا۔۔