سندھ ہائیکورٹ نےکورونا وائرس کے پیش نظر ماسک کی ذخیرہ اندوزی اور ادویہ کی قیمتوں میں اضافے کےخلاف درخواست پر سندھ حکومت ،سیکریٹری صحت اورایڈووکیٹ جنرل سندھ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 6مارچ تک جواب طلب کرلیاہے،دوران سماعت عدالت نے استفسارکیاکہ ماسک تو مل رہے ہیں پھر کس چیز کی پریشانی ہے، درخواست گزار نے کہاکہ کورونا وائرس میں استعمال ہونے والی ادویہ کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا جس پر جسٹس مظہر نے سوال کیاکہ کونسی ادویہ کورونا وائرس کی ہیں؟وکیل درخواست گزارنے کہاکہ بخار، نزلہ، کھانسی کی دوائیں شامل ہیں، جسٹس مظہر نے مزید استفسار کیا کہ ان دواؤں کا کورونا وائرس سے کیا تعلق ہےوکیل درخواست گزارنے بتایاکہ140 کے قریب مریض کورونا وائرس میں مشتبہ ہونے کا شک ہے آپ کو یہ کس نے کہا اور کس چینل نے یہ خبر نشرکی؟اس مکالمے میں وکیل نے بتایاکہ سوشل میڈیا پر پوسٹ چل رہی ہیں،جسٹس محمد علی مظہر نےناراضگی کا اظہارکرتے ہوئےکہاکہ تو کیا اب سوشل میڈیا پر ہم بھروسہ کریں ،جیو نیوزکے مطابق فاضل جج نے ریمارکس میں کہا کہ میڈیا کو خبر نشر کر نے سے کیسے روک سکتے ہیں۔ انہوں نےوکیل درخواست گزارکو ہدایت کی کہ آئندہ سماعت پرتیاری کے ساتھ عدالت آئیں،عدالت عالیہ نے سندھ حکومت ،سیکریٹری صحت اور ایڈووکیٹ جنرل سندھ کو بھی نوٹس جاری کردیے،دریں اثناء ایک اوردرخواست پر بھی عدالت نےمذکورہ وائرس سے متعلق آگہی مہم چلانےکےلیے حکومت سندھ سیکریٹری صحت سمیت دیگرکو6 مارچ تک نوٹس جاری کرتےہوئے جواب طلب کرلیاہے ، درخواست میں موقف اختیارکیاگیاہےکہ وفاقی و صوبائی حکومتوں سمیت دیگر ادارے آگاہی مہم چلائیں سرجیکل ماسک مافیا کے خلاف کارروائی ، عوام میں ماسک مفت تقسیم کرنے کے انتظامات کیے جائیں۔
میڈیا کو خبردینے سے کیسے روک سکتے ہیں، ہائیکورٹ۔۔
Facebook Comments