پی ایف یوجے نے وفاقی حکومت کی میڈیا کش پالیسیوں، پیمرا ایکٹ میں حالیہ ترامیم اور پیمرا کی جانب سے ٹی وی چینلز کو آئے روز غیر قانونی نوٹس جاری کرنے، پیکا ایکٹ میں ترامیم ختم کرنے کی حکومتی وعدہ خلافی، ارشد شریف شہید کے قاتلوں کی گرفتاری میں تاخیر، عماد یوسف کو اپنے دفاع کا مناسب موقع دیئے بغیر اسلام آباد پولیس کی جانب سے عمرقید اور سزائے موت کی سنگین دفعات کے مقدمہ میں ملوث کرنے، ایف آئی اے کی جانب سے لاہور کے صحافی شاہد اسلم کو گرفتار کرکے ہراساں کرنے اور صحافیوں کے خلاف بوگس مقدمات کے اندراج کے خلاف ملک گیر مرحلہ وار احتجاجی تحریک کا شیڈول جاری کردیا ہے۔ پی ایف یوجے کے صدر افضل بٹ و سیکرٹری جنرل ارشد انصاری نے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ احتجاجی تحریک کا آغاز جمعرات چھبیس جنوری کو ہوگا، دوپہر بارہ بجے سے تین بجے تک ملک بھرکے پریس کلبوں پر سیاہ پرچم لہرائےا ور بھرپور احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے جن میں وفاقی حکومت کی جانب سے پاکستان کی میڈیا انڈسٹری کو کالے قوانین کے ذریعے بلڈوز کرنے کی کوششوں اور ایف آئی اے کے ذریعے صحافیوں پر من گھڑت اور بے بنیاد مقدمات درج کرنے اور انہیں ہراساں کئے کی شدید مذمت کی جائے گی۔ پی ایف یوجے کی قیادت نے مزید کہ چھبیس سے ستائیس جنوری تک وفاق اور چاروں صوبوں میں موجود پی ایف یوجےکی مقامی قیادت، یوجیز و پریس کلبوں کے عہدیدار، اینکرپرسن اور سینئر صحافیوں پر مشتمل وفود تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں سے ملاقاتیں کریں گے اور انہیں پی ایف یوجے کا چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کرکے ان کو اپنی مرحلہ وار احتجاجی تحریک میں شمولیت کی دعوت بھی دیں گے۔ پی ایف یوجے نے مزید کہا ہے کہ اٹھائیس جنوری کو ملک بھر کے تمام چھوٹےبڑے پریس کلبوں اور مقامی یوجیز اپنے اپنے اجلاس منعقد کرکے اپنی تیاریوں کو حتمی شکل دیں گے تاکہ میڈیا انڈسٹری اور صحافیوں کو ان ظالمانہ قوانین سے بچانے کےلئے آزادی صحافت ریلی اور پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دھرنے میں بھرپور شرکت ممکن ہوسکے۔ پی ایف یوجے کی قیادت نے واضح کیا ہے کہ حکمرانوں نے پی ایف یوجے کے مطالبات تسلیم نہ کئے تو پھر انتیس اور تیس جنوری کو صبح سے ملک بھر سے قافلے دھرنے میں شریک ہونے کے لئے نیشنل پریس کلب اسلام آباد پہنچنا شروع ہوجائیں گے، پی ایف یوجے کے اعلامیہ کےمطابق نیشنل پریس کلب اسلام آباد سے تیس جنوری کو تین بجے آزادی صحافت ریلی پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد کی جانب مارچ کرے گی اور یہ ریلی پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے پہنچ کر دھرنے میں تبدیل ہوجائے گی، یہ دھرنا اپنے جائز مطالبات کی منظوری تک جاری رہے گا۔ واضح رہے کہ اس احتجاجی تحریک کا اعلان گزشتہ روز نیشنل پریس کلب میں پی ایف یوجے کے صدر افضل بٹ کی زیرصدارت ہونے والے ایک اہم اجلاس میں کیا گیا جس میں پی ایف یوجے، آرآئی یوجے اور نینشل پریس کلب کی قیادت، سینئر صحافی، اینکرپرسن اور بیوروچیفس نے بڑی تعداد میں شرکت کی تھی۔
میڈیا کش حکومتی پالیسیوں کے خلاف احتجاجی تحریک کا اعلان۔
Facebook Comments