sahafat-ka-mustaqbil-mehfooz-kese-banaya-jae

میڈیا انڈسٹری کو پابند کریں۔۔

تحریر: جاوید صدیقی۔۔

جناب وزیراعظم عمران خان صاحب، جناب صدر مملکت عارف علوی صاحب، جناب چیف جسٹس  پاکستان گلزار احمد صاحب، جناب  چیئرمین نیب سابق جسٹس جاوید اقبال صاحب۔۔عزت مآب معزز شخصیات سے انتہائی مودبانہ گزارش ہےکہ بڑے بڑے چینلز کو اس شرط پر قائم رکھیں کہ وہ وقت مقررہ پر تنخواہ کو یقینی بنائیں، بےدخلی نہ کریں اور بنا کسی سنگین جرم کے فوری فارغ نہ کریں، جنہیں ڈاؤن سائزنگ کی مد میں فارغ کیا ہے انہیں فی الفور واپس اپنے اپنے عہدوں  پر تعینات کیا جائے، تمام بڑے چینلز میں پچاس ہزار روپے سے تنخواہ شروع ہو اور آخری حد پانچ لاکھ تک متعین کی جائے اس کے ساتھ ساتھ دیگر مراعات جس میں میڈیکل، لائف اینڈ گروپ انشورنس، فیول اور مینٹینیس سہولت، بچوں کی تعلیمی اخراجات، بینیوینٹ فنڈ، لیوئی اینکیشمنٹ وغیرہ بھی شامل کیئے جائیں بقیہ تمام وہ چینلزجو ان شرائط پرپورا نہیں اترتے ہوں انہیں فی الفور بند کرکے لائسنس منسوخ کردیا جائے اور ایسے گروپ کو لائسنس دیا جائے جو ان شرائط پر پورا اترے اور اگر کوئی خلاف ورزی کرتے ہوئے پایا جائے اس چینل کو سخت سزا دی جائے، چینلز کے تمام افسران بالا کو بھی اس بابت پابند کیا جائے کہ وہ کسی بھی ملازم کو ذاتی انا کی بھینٹ نہ چڑھائے تحقیق سے ثابت ہوجائےکہ افسر نے ذاتی انا کا استعمال کیا ہے تو اسے اس کوعہدے سے سبکدوش کردیا جائے جبکہ ملازم کی سنگین خطا پر ادارہ سزا دے سکتا ہے- یاد رکھنے کی بات یہ ہے کہ میڈیا انڈسٹری میں بد نظمی لاقانونیت کے سبب چیخنے والے اپنی چیخ سے ریاست کو ڈراتے دھماتے ہیں، لمبی لمبی زبان رکھنے والوں کی زبانیں کاٹ دی جائیں کیونکہ پس پردہ یہ مال متاع کے شوقین ہوتے ہیں اور ان کا بھی نیب کے ذریعے سخت احتساب کیا جائے،سب سے اہم بات نجی چینلز کے تمام مالکان کو ریاست کیجانب سے ییمرا ادارے کو مکمل آزادانہ با اختیار بناتے ہوئے ان قوائد پر استوار رکھنے کا پابند بنائے، ان اصولوں سے مدینہ ثانی ریاست کا حقیقی ثمر نظر آئیگا اور عوام کہے گی کہ یہ ہے نیا پاکستان، صاف ستھرا اورانصاف پر مبنی پاکستان اور پاکستانی میڈیا۔۔والسلام ، متاثرین میڈیا کا ایک رکن۔۔۔ (جاوید صدیقی: جرنلسٹ، کالم کار، محقق، تجزیہ نگار)

mir shakeel ka haar kar jeetnay wala bhai
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں