Gohar Malik

میڈیا انڈسٹری کا معاشی قتل

تحریر: گوہر ملک

میڈیا انڈسٹری میں جبری برطرفیوں کا نا رکنے والاسلسلہ جاری ہے پچھلے ایک سال میں سینکٹروں میڈیا ورکرز کوبرطرف کر دیا گیا ہے اور ابھی

 بھی یہ سلسلہ جاری ہے مزید مالکان اپنے اپنے اداروں میں لسٹیں بنائے ہوئے بیٹھے ہیں اور ہمیشہ کی طرح صحافتی نام نحاد تنظیمیں تماشہ دیکھ رہی ہیں کیونکہ صحافتی تنظیموں کے عہددارن بھی کسی نا کسی میڈیا ہاﺅس کے کسی اعلیٰ عہدے پر فائرہیں، اس مناسبت سے کسی نے کیا خوب کہا ہے کہ

تم سے نا ہو پائے گا۔۔

کچھ تجزیہ کار کے خیال میں میڈیا مالکان اس کے ذمے دار ہیں اور کچھ دوستوں کاکہنا ہے کہ یہ کام حکومت کررہی ہے لیکن حقیت بالکل اس کے برعکس ہے ۔میڈیا ورکرز میں اتحاد کا فقدان ہے جس دن اتحاد بن گیا پھر کسی بھی ورکر کا معاشی قتل نہیں ہو گا ،کوئی ورکرکسی دوسرے ورکر کے لئے اس لئے آواز نہیں اٹھاتا ،کہ اس کو کیاضرورت پڑی ہے ہماری نوکری تو لگی ہوئی ہے اور یہی سوچتے سوچتے کتنے ہی ورکرز آج بے روزگار ہو چکے ہیں اور جو نہیں ہوئے وہ اپنے اپنے اداروں میں سہمے بیٹھے ہیں کہ پتا نہیں کب ہماری باری آجائے۔

 میڈیا ورکرز ہی ایک دوسرے کے دشمن ہیں ۔اعلیٰ عہدوں پر فائز عہددارن جس دن یہ سمجھ لیں گے کہ ان کے ماتحت کام کرنے والا ایک عام ورکر بھی اپنا گھر چلارہا ہے اور اگر اس ایک ورکر کو بے روزگارکیا تو یہ ایک خاندان کا معاشی قتل ہو گا تو وہ اپنی نوکری کو بچانے کی خاطر کبھی بھی ایسا کوئی اقدام کرتے ہوئے سوچے گا۔

تاریخ گواہ ہے کہ جب بھی کوئی میڈیا ہاﺅس لانچنگ کے مراحل میں ہوتا ہے تو میڈیا میں سے ہی کچھ مخصوص میڈیا ورکرز اعلیٰ عہدوں پر فائزہو کر اپنے ماتحت میڈیا ورکرز ہائر کرتے ہیں اور لانچنگ ہونے تک انتظار کرتے ہیںجیسے ہی چینل آن ائیر ہوتا ہے تو چھانٹی شروع ہوجاتی ہے کیونکہ کسی بھی چینل کولانچ کرنے میں ایک بڑی اور مظبوط ٹیم کی ضرورت ہوتی ہے لیکن وقت کے ساتھ ہمیں یہ لگتا ہے کہ اب انتے ورکرز کی ضرورت نہیں کچھ کم بھی کئے جاسکتے ہیں اور یہ راستہ بھی مالکان کو خوش کرنے کےلئے عہددارن ہی دکھاتے ہیں اگر میڈیا مالکان کی رہنمائی کی جائے کہ یہ ورکرز ہمارا قیمتی آثاثہ ہیں ٹیکنالوجی کے ساتھ ساتھ ہمیں ان کی بھی بے حد ضرورت ہے تو کبھی کوئی میڈیا ورکر بے روزگا رناہوتا ،لانچنگ پر تو ورکرز کو اچھی سیلریز دے کر بھی ہائر کرلیا جاتا ہے لیکن لانچنگ ہونے بے بعد ہر مہینے سیلری دینا بھی عذاب نظر آنے لگ جاتا ہے ۔

افسوس اس بات کا ہے کہ ہم میں سے ہی کچھ ورکرز صرف اور صرف مالکان کے سامنے اپنی اہمیت بڑھانے کی خاطر دوسروں کا معاشی قتل کرنے پر لگے ہوئے ہیں ۔بے شک رزق کا وعد ہ اللہ پاک کا ہے کوئی انسان وسیلہ تو بن سکتا ہے لیکن کسی دوسرے انسان کو رزق فراہم نہیں کرسکتا۔(گوہرملک)۔

How to Write for Imran Junior website
How to Write for Imran Junior website
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں