سینئر صحافی، کالم نویس اور اینکرپرسن رؤف کلاسرا کا کہنا ہے کہ آج کے سوشل میڈیا کے دور میں میڈیا ہائوسز کو تو کنٹرول کیا جا سکتا ہے لیکن سوشل میڈیا کو نہیں‘ جس کا ذکر خود چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے سپریم کورٹ میں کیا کہ سوشل میڈیا ایک بیماری بن چکا ہے۔ اس سے پہلے آرمی چیف بھی اسے شیطانی میڈیا کا لقب دے چکے ہیں۔ دنیانیوز میں اپنے تازہ کالم میں وہ لکھتے ہیں کہ ۔۔مقتدر اداروں کے سربراہان کی طرف سے سو شل میڈیا بارے سخت رائے سے یہ بات سامنے آتی ہے کہ ریاست اور ریاستی ادارے بھی اب سوشل میڈیا کی حدت کو محسوس کر رہے ہیں اور اس کو مینج کرنے کا کوئی حل ان کے پاس نہیں ہے۔ ان حالات میں جب اعلیٰ عہدیداران بھی خود کو سوشل میڈیا کے سامنے بے بس محسوس کر رہے ہیں تو پھر ان کے پاس دو ہی آپشن بچ جاتے ہیں۔ ریاست ٹویٹر کو بند کر دے‘ جیسے کہ پہلے ہی کیا جا چکا‘ یا پھر اس نئی ٹیکنالوجی کے ساتھ ایڈجسٹ کرے۔ میرا یہ بھی ماننا ہے کہ جس تیزی سے پاکستان میں سویلین حکمرانوں نے اپنی سپیس اور اختیارات کھوئے ہیں‘ اس کا نتیجہ سیاسی حکمرانوں اور مقتدرہ‘ دونوں کے لیے ہرگز اچھا نہیں نکلے گا۔
میڈیا ہاؤسز کو کنٹرول کیا جاسکتا ہے،سوشل میڈیا نہیں، رؤف کلاسرا۔۔
Facebook Comments