سینیٹ قائمہ کمیٹی اطلاعات و نشریات نے صحافیوں اور میڈیا ورکرز کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے معاملے پر کمیٹی رپورٹ ایوان بالا میں پیش کردی ہے۔صحافیوں اور میڈیا ورکرز کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے معاملے پر سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کی رپورٹ کمیٹی چئیرمین سینیٹر فیصل جاوید نے سینیٹ میں پیش کی۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزارت اطلاعات سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان سے ڈیٹا حاصل کرے گی کہ کونسے میڈیا ہاؤسز خسارے میں ہیں۔رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ معلوم کیا جائے گا کہ جو میڈیا ہاؤسز تنخواہ نہیں دے رہے آیا وہ خسارے میں ہیں یا نہیں۔سینیٹر فیصل جاوید کی اس رپورٹ میں کہا گیا کہ وزارت اطلاعات یقینی بنائے گی کہ اشتہاروں کی ادائیگی کو میڈیا ورکرز کی تنخواہوں سے جوڑا جائے۔اس کے علاوہ میڈیا ہاؤسز اور اخبارات جنہوں نے ملازمین کو کئی ماہ سے تنخواہ نہیں دی، دو ماہ کی تنخواہوں کی فوری ادائیگی کریں گے اور اس کے لیے حکومت کی جانب سے بقایا جات کی ادائیگی کا انتظار نہیں کیا جائے۔قائمہ کمیٹی نے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے حوالے سے سفارشات میں کہا کہ وزارت اطلاعات و نشریات آگہی کے حوالے سے اشتہاری مہم چلائے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ وزارت اطلاعات پی آر اے، آر آئی یو جے، پی ایف یو جے سے صحافیوں اور میڈیا ورکرز کی فہرست لے جنہیں تنخواہیں نہیں ملیں۔اس کے علاوہ وزارت اطلاعات کو تنخواہوں کی ادائیگی یقینی بنانے کے لیے اے پی این ایس اور پی بی اے سے رابطہ کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔قائمہ کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ وزارت اطلاعات تمام سرکاری اداروں سے رابطہ کرکے اشتہاروں کی مد میں میڈیا ہاؤسز کو بقایا جات کی جلد از جلد ادائیگی یقینی بنائے گی، مناسب ہوگا کہ 45 دن میں یہ ادائیگی ہوجائے۔اس کے علاوہ وزارت اطلاعات اس بات کو یقینی بنائے کہ میڈیا ہاؤسز اور اخبارات میں بھرتی کے باقاعدہ تحریری کانٹریکٹ ہوں۔سفارشات کے مطابق تحریری کنٹریکٹ سے نہ صرف میڈیا ورکرز کی تفصیلات بلکہ ان کے حقوق کا بھی تحفظ ہوگا، وزارت اطلاعات و نشریات اور پیمرا جلد از قانون سازی کی سفارشات جمع کرائیں۔سفارشات میں مزید کہا گیا کہ قانون سازی کے ذریعے میڈیا ملازمین کے ساتھ منصفانہ سلوک اور بروقت تنخواہوں کی ادائیگی کو یقینی بنایا جائے۔
میڈیا ہاؤسز کی انکوائری کا فیصلہ۔۔
Facebook Comments