reporters without border ki reporter mistarad

میڈیا دفاتر پر حملے، عالمی  عدالت سے رجوع کرلیاگیا۔۔

صحافیوں کی عالمی تنظیم رپورٹرز ودآئوٹ بارڈرز نے عالمی فوجداری عدالت سے رجوع کرکے مطالبہ کیاہےکہ وہ تعین کرے میڈیا دفاتر پر اسرائیلی حملہ جنگی جرم ہے یانہیں؟کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹ کاکہناہےکہ اسرائیلی اقدام ناقابل قبول ہے جبکہ اے پی کے صدر نےکہاکہ یہ دہلا دینے والی پیش رفت تھی ،ہم جانی نقصان سے بال بال بچے ہیں۔غزہ میں میڈیا دفاترپر اسرائیلی حملے کے خلاف صحافیوں کی عالمی تنظیم رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز (آر ایس ایف) نے بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) سے رجوع کرلیا،رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز کا کہنا ہے کہ عالمی عدالت تعین کرے کہ میڈیادفاترپر اسرائیلی حملے جنگی جرم ہے یا نہیں؟تنظیم کے جنرل سیکرٹری کا کہنا تھاکہ جان بوجھ کر ذرائع ابلاغ کو نشانہ بنانا جنگی جرم ہے، میڈیا کو نشانہ بنانے سے کوریج میں مشکلات آرہی ہیں۔کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹ کے ایگزیکٹیوڈائریکٹر جوئیل سیمن نے کہا کہ یہ حملہ اس بات کا ثبوت ہے کہ اسرائیلی فورسز نے غزہ میں انسانوں کو درپیش مسائل کی رپورٹنگ متاثر کرنے کے لیے جان بوجھ کر کیا۔صحافتی تنظیم نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے بمباری کرکے میڈیا کے دفاتر کو تباہ کرنا مکمل طور پر ناقابل قبول اور صحافیوں کی زندگیوں کے لیے خطرات درپیش ہیں۔اے پی کے صدر اور سی ای او گیری پروٹ نے اپنے بیان میں کہا کہ ہم جانی نقصان سے بال بال بچےہیں، اے پی کے درجنوں صحافی اور فری لانس عمارت کے اندر موجود تھے اور شکر ہے ہم وقت پر ان کو وہاں سے باہر نکال پائے، جو کچھ ہوا ہے اس کی وجہ سے دنیا کو غزہ میں ہونے والے واقعات کا کم علم ہوگا۔الجزیرہ کی پروڈیوسر لینہ الصافین نے کہا کہ اسرائیل نے ایک دھمکی دی تھی کہ وہ الجزیرہ کے دفاتر اورغزہ سٹی میں قائم بین الاقوامی میڈیا کے دیگر چینلوں کے دفاتر پر مشتمل عمارت پر ایک گھنٹے میں بمباری کریں گے، ہمارے ساتھی پہلے ہی وہاں سے نکل گئے تھے،تباہ شدہ عمارت میں مڈل ایسٹ آئی کا بھی دفتر تھا، جس نے ایک ویڈیو میں رپورٹ کیا کہ عمارت کے مالک اسرائیلی فوج کے ایک افسر سے ٹی وی پر لائیو بات کر رہےتھے اور وہ بلڈنگ پر بم مارنے سے قبل صحافیوں کو اپنا سامان عمارت سے باہر نکالنے کی اجازت دینے کے لیے بات کر رہے تھے۔اسرائیل کی میڈیا کے دفاتر پر بمباری کے بعد امریکا قانون ساز مائیک سیگل سمیت مشہور شخصیات کی جانب سے ردعمل آیا اور اس کو ایک جنگی جرم قرار دیا،مائیکل سیگل نے کہا کہ صحافیوں پر حملہ کرنا جنگی جرم ہے۔۔ دوسری جانب  برطانوی اخبارگارجین کے کالم نگار اوون جونز نے صحافیوں سے اظہار یک جہتی کا مطالبہ کیااور کہا کہ اسرائیل کی جانب سے میڈیا اداروں کے دفاتر پر مشتمل عمارت تباہ کرنے پر مذمت کی جائے۔۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں