Media crisis to be solved soon

میڈیا بحران جلد حل ہونے کی خوش خبری۔۔

پنجاب کے وزیر اطلاعات و ثقافت سید صمصام بخاری نے یقین دلایا ہے کہ میڈیا کو درپیش بحران جلد ختم ہو جائے گا انہیں میڈیا کے مسائل کا اچھی طرح احساس بھی ہے اور ادراک بھی۔صوبائی وزیر اطلاعات نے بتایا کہ وہ وزیراعلیٰ اور وزیراعظم سے ملاقات میں میڈیا کے مسائل پر بات کریں گے پچھلی حکومت نے مسائل پیدا کئے مگر موجودہ حکومت اپنے حصے کی شمع جلائے گی ، اہل صحافت کو ٹھنڈی ہوا کا جھونکا آئے گا اور مسائل حل ہونا شروع ہو جائیں گے۔ آئندہ بجٹ میں ریجنل اخبارات سمیت پرنٹ میڈیا کے تمام مسائل کے حل کی راہ نکل آئے گی ، سید صمصام بخاری پیر کو مقامی ہوٹل میں اے پی این ایس پنجاب کے ظہرانے سے خطاب کررہے تھے ۔ تقریب میں پنجاب کے سیکرٹری اطلاعات و ثقافت مومن علی آغا، اے پی این ایس کے سیکرٹری جنرل سید سرمد علی، سابق سیکرٹری جنرل عمر مجیب شامی ،کراچی سے بزنس ریکارڈر گروپ کے شہباب زبیری، ڈی جی پی آر پنجاب امجد حسین بھٹی ،ڈی جی پی آئی ڈی پنجاب حمزہ گیلانی سمیت اخباری مالکان اور سینئر صحافیوں کی بڑی تعداد شریک تھی۔سید صمصام بخاری نے کہا کہ صحافیوں کی بیشتر شکایات اور مسائل سے انہیں اتفاق ہے اور وہ انہیں جائز سمجھتے ہیں انہوں نے کہا کہ پرنٹ میڈیاکے مسائل کے حل اور اخباری صنعت کے فروغ کے لئے بہت جلد ایک مشترکہ کمیٹی تشکیل دیں گے جس کی مدد سے لائحہ عمل تیار کیا جائے گا اور اس کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔

وزیراطلاعات نے مزید کہا کہ ہر دورحکومت میں ریاستی امور چلانے میں میڈیا کا کردار اہم رہا ہے،قومی اور بین الااقوامی سطح پر حکومتوں کی ترجمانی میڈیا کے بغیر ممکن نہیں ۔پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی میں پاکستانی میڈیا کا کردار قابل ستائش ہے ۔سید صمصام بخاری کا کہنا تھا کہ میڈیا کی جانب سے تعمیری تنقید کو ہمیشہ مثبت نظر سے دیکھا ، میڈیا حکومت کے اچھے کاموں کی بھی تعریف کرے تو حکومت میں مزید اچھے اقدامات کرنے کی تحریک پیدا ہو گی۔صوبائی وزیر برائے اطلاعات و ثقافت سید صمصام بخاری نے اے پی این ایس کے نمائندوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ محکمہ اطلاوعات و نشریات اور حکومت پاکستان سے ناامید نہ ہوں بہت جلد آپ کی امنگوں کے مطابق عملی اقدامات کریں گے ۔اے پی این ایس کے سیکرٹری جنرل سید سرمد علی نے کہا کہ پاکستان کا پرنٹ میڈیا نزع کی حالت میں ہے جس کو فوری آکسیجن کو ضرورت ہے ، ہمیں امید ہے کہ نئے آنے والے صوبائی وزیر اطلاعات و نشریات بہت جلد پرنٹ میڈیا کی مشکلات کو مد نظر رکھتے ہوئے عملی اقدامات کریں گے ، اُن کا کہنا تھا کہ ڈالر کی بڑھتی ہوئی قیمت نے اخباری صنعت کو ناقابل برداشت نقصانات سے دوچار کردیا ہے ،دوسری جانب حکومتی اشتہارات کی کٹوتی سے بے روزگاری میں اضافہ ہو اہے ۔اے پی این ایس کے سیکرٹری جنرل سید سرمد نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اشتہارات کی تعداد میں اضافہ کیا جائے یا پھر حکومت کی جانب سے ملنے والے ریٹ کو کمرشل اشتہارت کے برابر کیا جائے تاکہ اخباری صنعت کو اپنا وجود قائم رکھنے میں آسانی ہو ۔معروف صحافی و تجزیہ نگار مجیب الرحمن شامی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ اطلاعات پنجاب اپنا کام ذمہ داری سے سرانجام دے رہا ہے ،حکومت کو چاہیے کہ میڈیا کے فروغ میں اپنا مثبت کردار ادا کرے ، انہوں نے کہا کہ نیب کی جانب سے پاکستان ایڈورٹائزنگ انڈسٹری کے چند مالکان کی گرفتاری کی وجہ سے میڈیا کے کاروباری مفادات اور مشکلات میں اضافہ ہو ا ہے ،پنجاب حکومت اپنے اختیارات کااستعمال کرتے ہوئے اخباری صنعت کو مشکلات سے نکالے۔ روزنامہ تجارت و جرا ت کے چیف ایڈیٹر اور معروف صحافی جمیل اطہر قاضی نے کہا کہ اپنی ساری زندگی اخبارات اور صحافی بنتے دیکھے ہیں ایک صحافی کو بننے میں تیس سے چالیس سال کی محنت درکار ہوتی ہے ، ہر دور میں اخبارات کو اپنی بقاء میں بہت سی مشکلات سے دوچار ہو نا پڑتاہے ، اخباری صنعت نے حکومت سے اپنے واجبات لینے ہیں جن کو مانگتے ہوئے ایسا لگتا ہے کہ بھیک مانگ رہے ہیں اخبار ی مالکان ورکرز کو نکالنے پر مجبور ہو رہے ہیں۔ اے پی این ایس پنجاب کے صدراورمعروف صحافی ممتاز طاہر نے خطبہ استقبالیہ میں کہا کہ پیر سید صمصام بخاری اخباری صنعت کو اپنے روحانی فیض سے سرشار کرکے مشکلات سے نکالیں۔ظہرانے میں سیکرٹری اطلاعات وثقافت پنجاب مومن علی آغا، روزنامہ جرا ت کے ایڈیٹر عرفان اطہر قاضی ، دی بزنس سے عمران اطہر قاضی ، سیدسجاد بخاری ،عابد عبداللہ،ارشاد عارف،نوید چوہدری ، عمرمجیب شامی ، فہدصفدر، سکندر لودھی ، عرفان اشرف، امجد اقبال ، نور اللہ، رحمت علی رازی ،ہمایوں طارق ،محسن ممتاز،حمزہ گیلانی ،خضر حیات گوندل ،عدنان ملک ،سید محمد منیر جیلانی ،شاہد محمود،احمد بلوچ،فیصل ،راﺅ محمد اقبال ،سلیم شیخ ،محمد ہمایوں گلزار،شہاب زبیری ، آئی اے رحمن ،رانا خالد قمرسمیت بڑی تعداد میں صحافیوں نے شرکت کی ۔

How to Write for Imran Junior website
How to Write for Imran Junior website
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں