چیئر مین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ نیا پاکستان سنسر شپ پاکستان ہے ، میڈیا سنسر شپ اور سیاسی سنسر شپ قبول نہیں ہے ،قومی اسمبلی میں اظہار کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ قائد اعظم نے ہم کو ایک آزاد ملک دیا تھا کہ ہم کسی کے غلام نہ بنیں ، ہم کسی طرح ایک کٹھ پتلی کے غلام رہ سکتے ہیں، نیا پاکستان سنسر شپ پاکستان ہے ، یہ ہم کو قبول نہیں ہے ، سلیکٹڈ کا لفظ حذف کردیا گیا ہے لیکن حکومت کا تو کوئی لفظ بھی حذف نہیں کیا جاتا ۔ انہوں نے کہا کہ جو فیصلے کئے جارہے ہیں ، وہ آگ پر تیل ڈالنے کے مترادف ہیں، یہ کیسی آزاد ی ہے کہ ارکان بول نہیں سکتے ، اگر اپوزیشن عوام کے مسائل کاحل نہیں کرے گی تو کون کرے گا ۔انہوں نے کہا کہ بڑی عجیب بات ہے کہ میر ی تقریر پر وزیر اعظم نے ڈیسک بجائے اورپھر اسی تقریر کے لفظ پر ایک سال بعد پابندی لگادی ، یہ پابندی وزیر اعظم کی انا کی وجہ سے لگائی گئی ہے ، ہمیں سنسرڈ پاکستان کوحل نہیں آزاد پاکستان حل ہے، اگر وزیر اعظم سلیکٹڈ نہیں تو پھر دھاندلی کی تحقیقات کیلئے کمیٹی کیوں بنائی تھی ؟ ہمیں میڈیا سنسر شپ اور سیاسی سنسر شپ قبول نہیں ہے ۔
میڈیا سنسرشپ قبول نہیں، بلاول بھٹو۔۔
Facebook Comments