وزیر اطلاعات و محنت سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ پیپلز پا ر ٹی نے ہمیشہ صحا فیو ں کی فلاح و بہبو د اور ان کے مسائل کے حل کیلئے اقدا ما ت اٹھائے ہیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی پریس کلب کے پروگرام میٹ دی پریس سے خطاب اور کلب کی گورننگ باڈی کے اراکین سے ملاقات کے دوران بات چیت کرتے ہوئے کیا اس موقع پر ان کے ہمراہ سیکریٹری اطلاعات حکومت سندھ احمد بخش ناریجو،ڈی جی پی آر منصور احمد شیخ،ڈائریکٹر پریس انفا ر میشن زینت جہاں صدیقی، کراچی پریس کلب کے صدر امتیاز خان فاران، سیکرٹری جنرل ارمان صابر، راجہ کامران، سعید سربازی، ابوالحسن، وحید راجپر، اکرم بلوچ، حنیف اکبر،طاہر حسن و دیگر بھی مو جو د تھے۔ سعید غنی نے کراچی پریس کلب کی گورننگ باڈی کے ارکان سے ملاقات کے دوران کہا کہ کرا چی پریس کلب کی گرا نٹ کے حوالے سے بھی تما م اقدامات برو ئے کا ر لا ئے جا ئیں گے اور اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ سندھ سے با ت کی جا ئے گی۔ ہماری کوشش ہے کہ تمام پریس کلب کو گرانٹ فراہم کرسکیں۔انہوں نے کہا کہ وزارت سنبھالنے کے بعد کراچی پریس کلب کا میرا پہلا دورہ ہے کچھ وجوہات کی بنا پرکراچی پریس کلب آنے میں تاخیر ہوئی ہے،مجھے یہاں کے بہت سے مسائل بتائے گئے ہیں۔ کلب ممبران کی جانب سے کے پی سی کی سالانہ گرانٹ کا مطالبہ کیا گیا ہے جو کہ ہمارے بجٹ کا حصہ ہوتی ہے، جب کہ نئے بننے والے پریس کلب کی جانب سے بھی ڈیمانڈ کی جارہی ہے کہ انہیں بھی گرانٹ دی جائے۔سعید غنی نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ تمام پریس کلب کو گرانٹ فراہم کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ صحافیوں کی رہائشی اسکیم کے لئے کوشش کررہے ہیں، میں ناصر حسین شاہ سے بات کرونگا کہ جو قدم انہوں نے اٹھایا تھا، اسکو حتمی انجام تک پہنچائیں۔تیسر ٹاؤن میں جو پلاٹس دئیے گئے ہیں اسکا مسئلہ بھی حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔بعد ازاں میٹ دی پریس سے خطاب اور صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسوقت پورے ملک میں معیشت کی صورتحال کی وجہ سے تمام طبقات مشکلات کا شکار ہیں۔میڈیا پر جو مالی بحران آیا ہے وہ گزشتہ ایک سال سے ہی آئے ہیں بحران جو آئے ہیں وہ ورکرز کی جانب منتقل کئے جارہے ہیں جو کہ غلط ہے اس سال کی آمدنی کم ہونے کی وجہ سے اداروں میں بحران ہے۔ میری اداروں کے مالکان سے گزارش ہے کہ اپنے ملازمین کا خیال کریں۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کی نالائقی اور ناکامی کی وجہ سے مڈل کلاس اور غریب لوگوں کے لیے مشکلات پیدا ہوگئی ہیں جو میڈیا کے ساتھ ہورہاہے محسوس ہوتا ہے کہ جان بوجھ کر کیا جارہا ہے۔ میڈیا پر پابندیاں لگادی گئی ہیں جو حکومت چاہتی ہے وہ چلتا ہے جو نہیں چاہتی ہو نہیں چلتا۔ماضی میں بھی یہ چیزیں ناکام ہوئی ہیں۔ میں میڈیا پر لگنے والی غیر اعلانیہ پابندی کی مذمت کرتا ہوں، وفاقی حکومت کی جانب سے جو پابندیاں لگائی گئیں ہیں اسکو ختم کیا جائے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میڈیاؤسز سے بات کی ہے کہ وہ میڈیا ورکرز کو سیلری ادا کریں۔ایڈورٹائزنگ ایجنسیز کو آدھی رقم ادا کردی گئی ہے آدھی تب ادا کرینگے جب وہ ہمیں دی جانے والی انڈر ٹیکنگ کو پورا کریں گ
میڈیا بحران جان بوجھ کر پیداکیاگیا،سعید غنی۔۔
Facebook Comments