قومی اسمبلی کی ذیلی کمیٹی برائے انسانی حقوق کے اجلاس میں صحافیوں اور میڈیا پروفیشنلز بل پر غور ہوا پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن نے بل پر اپنی سفارشات پیش کردیں ،سیکرٹری پی آر اے آصف بشیر چوہدری نے بل کی مختلف شقوں پر کمیٹی کو بریفنگ دی، کمیٹی نے کہا یہ سفارشات مرکزی کمیٹی کو بھجوائیں گے ۔کنوینر کمیٹی لال چند نے کہا کہ یہ صحافیوں کا بل ہے اس لیے صحافیوں سے ہی مشاورت کررہے ہیں، ہم صحافیوں سے متعلق قانون سازی کو التواء کا شکار نہیں کرنا چاہتے، صحافی ہی اصل سٹیک ہولڈرز ہیں بل قومی اسمبلی سے جلد منظور کروائیں گے۔شازیہ مری نے کہا کہ پی ایف یو جے اور نیشنل پریس کلب نے بھی اپنی سفارشات دے دیں ورکنگ جرنلسٹس کے حقوقِ کا تحفظ بہت ضروری ہے۔صدر پی آر اے نے کہا کہ بیورو کریسی بل کی راہ میں دس سال سے رکاوٹ ہے پارلیمنٹ اونرشپ لے،ہم نے وکلاء سمیت قانونی ماہرین سے مشاورت کے بعد سفارشات مرتب کی ہیں۔۔سیکرٹری پی آر اے آصف بشیر چوہدری نے کہا کہ صحافیوں کے جان و مال سمیت ان کے روزگار کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔ بل کے تحت بننے والے کمیشن میں پی آر اے کو بھی نمائندگی دی جائے، پی ایف یو جے کے ساتھ مختلف شہروں کی بار کونسل کا نمائندہ بھی شامل کیا جائے۔
