pemra ki pabandi challenge karne ka aelan

میڈیا اتھارٹی قانون ڈیڑھ ماہ میں نافذہوجائے گا،فواد چودھری۔۔

سینیٹ اور قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی اطلاعات و نشریات کا سینیٹر فیصل جاوید کی زیر صدارت مشترکہ اجلاس ہوا ۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی اطلاعات و نشریات کے چیئرمین جاوید لطیف نے اجلاس میں شرکت نہیں کی۔ مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ پاکستان میڈیا ڈیولپمنٹ اتھارٹی بہ پر اپوزیشن کے تحفظات ہیں ۔ مسلم لیگ ن کے خیال میں یہ اجلاس پارلیمنٹ میں ہونا چاہیے تھے ، ن لیگ نے اجلاس کا بائیکاٹ کیا ہے۔ پیپلز پارٹی نے فیصلہ کیا اجلاس میں شرکت کی جائے، اسکے بعد بائیکاٹ کیا جائیگا،  یہ ایک ڈریکونین بل ، کالا قانون ہے۔ مصطفی نواز کھوکھر اور پیپلز پارٹی کے سینیٹر لال دین اجلاس سے واک آوٹ کر گئے ۔ سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ  اس بل پر ممبران کو تحفظات ہیں ، سینیٹ کمیٹی اس بل کا علیحدہ جائزہ لے گی ۔ وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ میڈیا کو قومی مفاد اورقومی سیکورٹی کیلئے ریگولیٹ کرنا ہے، جعلی خبروں، گالم گلوچ، ہتک، قابل نفرت تقاریر سے تحفظ دینا ہے، پاکستان میڈیا ڈیویلپمنٹ اتھارٹی میں چیئرمین سمیت 12 ارکان ہونگے۔ اس نئے قانون کے بعد پیمرا ختم ہو جائیگا۔ میڈیا ڈیویلپمنٹ اتھارٹی شراکت داروں کے ساتھ مشاورت سے لائینگے۔ سول سوسائٹی، انسانی حقوق کمیشن کے ساتھ اگلے ہفتے مشاورت کرینگے، الیکٹرانک میڈیا کا ڈائریکٹوریٹ ہو گا جو پیمرا کا کام کرے، پرنٹ، الیکٹرانک کی شکایات میڈیا کمپلینٹ کمیشن دیکھے گا ، میڈیا ٹریبونل ہو گا، نو رکنی کمیشن ہو گا، چار میڈیا اور چار حکومتی ارکان ہونگے، میڈیا شکایت کمیشن افراد اور اداروں سے شکایات پر تحقیقات کریگا، ہم دس روز میں اس بل کو قومی اسمبلی میں لے کر جا رہے ہیں۔ 45دن میں یہ قانون پاکستان پر نافذ ہو جائے گا۔

How to write on Imranjunior website
How to write on Imranjunior website
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں