تحریر: سید عون شیرازی۔۔
اگر آپ صرف اُسے صحافی سمجھتے ہیں جو کسی سابق حکمران کی بیٹی کے میڈیا سیل کے ٹکڑوں پر پلتا ہے تو معذرت میں صحافی نہیں۔۔
اگر آپ صرف اُسے صحافی سمجھتے ہیں جو مفادات کی خاطر کسی کی بونگیاں بھی انقلاب بتاتا ہے تو معذرت میں صحافی نہیں۔۔
اگر آپ صرف اُسے صحافی سمجھتے ہیں جو اول فول بکے اور کرپشن سے لتھڑے ہوئے مفاہمت والے کو نیلسن منڈیلا کہتا ہے تو معذرت میں صحافی نہیں۔
اگر آپ صرف اُسے صحافی سمجھتے ہیں کہ جو جمہوریت کے نام پر نااہل اور کرپٹ افراد کی وکالت کرکے مال بناتا ہے تو معذرت میں صحافی نہیں۔۔
اگر آپ صرف اسے صحافی سمجھتے ہیں جو بیرون ملک سے فنڈنگ لے کر مذہب اور لبرل ازم کی آڑ میں ریالوں , دیناروں , ڈالروں , پاونڈوں کو حلال کرتا ہے تو معذرت میں صحافی نہیں۔۔
اگر آپ صرف اُسے صحافی سمجھتے ہیں کہ جس کا کام محض بوٹ پالش کرنا ہو چاہے اس بوٹ میں پاوں کسی کلین شیو کا ہے یا مونچھ والے کا تو معذرت میں صحافی نہیں۔۔
اگر آپ اسے صحافی سمجھتے ہیں جو ایک خاص ایجنڈے کے تحت حکمرانوں کے گوبر کو بھی حلوہ بنا کر پیش کرتا ہے تو معذرت میں صحافی نہیں۔۔(سید عون شیرازی)
(سید عون شیرازی اسلام آباد کے باخبر صحافی اور راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلٹس کے مرکزی عہدیدار ہیں، یہ تحریر ان کی سوشل میڈیا کی وال سے لی گئی ہے۔ جس سے عمران جونیئر ڈاٹ کام اور اس کی پالیسی کا متفق ہونا ضروری نہیں۔علی عمران جونیئر)۔۔