تحریر: ابن صفی۔۔
مظہر کلیم صاحب کا شمار ان لوگوں میں ہوتا ہے جنہوں نے جناب ابن صفی جیسے عظیم تخلیق کار کے بعد ۔۔ کم پڑھے لکھے لوگوں کے لیے ابن صفی مرحوم کے تخلیق کردہ کردار عمران پر اپنے انداز میں نہایت کام یاب ۔۔مقبول ترین ۔۔۔۔اور بیسٹ سیلر ایکشن ناول لکھے ۔۔جن کی تعداد اشاعت چند ہزار میں نہیں ہوتی تھی ۔۔۔بلکہ کئی ہزار ۔۔۔اور بعض اوقات تو ان کے خاص نمبر چالیس ہزار سے بھی زیادہ کی تعداد میں شایع ہوئے اور ہاتھوں ہاتھ فروخت بھی ہوئے جب کہ ان کی قیمت۔۔دو سو اور تین سو روپوں سے بھی زیادہ ہوتی تھی ۔۔۔۔جس زمانے میں ابن صفی صاحب کے بعد عام پڑھنے والوں کے پاس ڈائجسٹ کے علاوہ کچھ نہیں تھا ۔۔یا لوگ کسی بھی پاپولر فکشن لکھنے والے رائیٹر ( اشتیاق احمد صاحب کے علاوہ ) کو منہ تک نہیں لگاتے تھے ۔۔اس زمانے میں صرف مظہر کلیم کا طوطی بولتا تھا ۔۔
میں نے بارہ چودہ برس لائبریری چلائی ہے ۔۔۔اور یہ وہی دور تھا جب میرا ہر گاہک صرف مظہر کلیم کے ناول پڑھتا تھا ( اب بھی یہی حال ہے ) ۔ ۔۔ میں نے کئی بار انہیں ابن صفی صاحب کے ناول بھی دیئے ۔۔کیوں کہ مجھے ذاتی طور پر ابن صفی پسند ہیں ۔۔۔مگر مظہر کلیم کو پڑھنے والے کسی بھی ریڈر نے ابن صفی کا ناول دوبارہ نہیں مانگا ۔۔۔میرا مطلب ہرگز ابن صفی صاحب کے بارے میں کوئی ہلکی بات کرنا نہیں ہے ۔۔ صرف یہ بتانا مقصود ہے ۔۔کہ مظہر کلیم کو اتنا بھی ہلکا نہ لیں ۔۔وہ پاکستان کے مقبول ترین ۔۔۔اور بیسٹ سیلر ناول نگار ہیں ۔۔۔اور آج بھی اسٹال پر ان کا ناول آتے ہی فروخت ہوجاتا ہے ۔۔خواہ وہ کسی نے بھی لکھا ہو ۔۔۔مظہر کلیم کا نام ہی کافی ہے ناول فروخت ہونے کے لیے ۔۔۔۔اب جہاں تک ابن صفی یا مظہر کلیم کے تقابل کی بات ہے تو بھائی ۔۔۔۔میں کچھ دنوں سے دیکھ رہا ہوں ۔۔۔کہ ابن صفی صاحب کی حمایت کے چکر میں دراصل مظہر کلیم کی تضحیک کی جا رہی ہے ۔۔۔جو مناسب بات نہیں ہے ۔۔۔اس طرح خومخواہ مظہر کلیم اور ابن صفی کا موازنہ بھی مناسب نہیں ۔۔۔۔ابن صفی اعلا پائے کے جاسوسی ناول نگار تھے ۔۔۔۔جن کی تحریر میں ادبی رنگ بھی کسی حد تک نمایاں تھا ۔۔۔۔۔جب کہ مظہر کلیم عام ریڈر کے پسندیدہ ترین ایکشن لکھنے والوں میں سے ہیں ۔۔۔۔ان کا کوئی تقابل نہیں ۔۔۔ادبی طور پر ۔۔۔ہاں مقبولیت اور فروخت کے اعتبار سے میرے نزدیک وہ ایک بڑا نام ہیں ۔۔۔اور بچوں کے لیے لکھے گئے ان کے کردار آنگلو بانگلو، چھن چھنگلو، چلوسک ملوسک وغیرہ کلاسک کا درجہ رکھتے ہیں ۔۔۔جن کے ایک دو نہیں لگ بھگ پچاس سے زیادہ ایڈیشن شایع ہو چکے ہیں ۔۔۔۔اور آج بھی بچے بہت شوق سے پڑھتے ہیں ۔۔۔مجھے تو ایسا لگتا ہے کہ ابن صفی کی محبت میں ان کا مظہر کلیم سے تقابل کرکے ۔۔۔۔دراصل ابن صفی صاحب کا ادبی قد چھوٹا کرنے کی غیر شعوری کوشش کی جارہی ہے۔۔
اب آجائیں ۔۔۔۔مظہر کلیم کی ابن صفی پر تنقید اور ہرزہ سرائی کی ۔۔۔مجھے بھی مظہر کلیم کی وہ باتیں جو ایکسپریس میں شایع ہوئی ہیں قطعی پسند نہیں آئیں ۔۔۔لیکن وہ ایک رائیٹر کی رائے ہے جناب ابن صفی کے بارے میں اس کو برداشت نہیں کیا جارہا ۔۔۔۔جب کہ ہر شخص کی رائے کو (جو مظہر کلیم کے خلاف ہے اور ایک بڑے مقبول ترین رائیٹر کا مزاق اڑانے کے مترادف ہے) کو اچھا سمجھا جا رہا ہے۔۔۔۔بہت سارے لوگوں کو مظہر کلیم پسند نہیں ہے ۔۔۔اسی طرح بہت سارے لوگوں کو ابن صفی پسند نہیں ہیں ۔۔۔۔اور ابن صفی صاحب کی زندگی میں ہی بہت سے لوگ سری ادب کو سرے سے کوئی حیثیت دینے پر ہی تیار نہیں تھے ۔۔۔۔تاہم وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ابن صفی صاحب کی ادبی حیثیت کو تسلیم کرنے کا عمل شروع ہو چکا ہے۔۔۔لیکن مظہر کلیم کی تضحیک کرکے ابن صفی صاحب کا نام بلند کیا جا سکتا ۔۔۔۔کیوں کہ ابن صفی صاحب نے عمران کا کردار تخلیق کیا تھا۔۔۔اس کردار کو بام عروج پر پہنچایا ۔۔۔تو مظہر کلیم نے پچھلے تیس برسوں میں عمران سیریز مسلسل لکھ کر اور کام یاب و مقبول ترین ایکشن عمران سیریز لکھ کر عمران کے کردار کو زندہ رکھا ہے ۔۔۔کوئی تسلیم کرے یا نہ کرے ۔۔۔مگر سچ یہی ہے ۔۔۔ابن صفی صاحب نے اپنے وقت کے حساب سے عمران کے کردار کو جس طرح رکھا تھا ۔۔مظہر کلیم نے بدلتے وقت کے حساب سے اس کردار کو تیز ترین ایکشن روپ دیا ہے۔۔۔۔جیسا کہ جیمز بانڈ کی پرانی اور نئی فلموں میں واضح فرق محسوس ہوتا ہے ۔۔۔پرانی جیمز بانڈ فلمیں اتنی تیز رفتار اور ایکشن سے بھر پور نہیں تھیں ۔۔۔مگر جیمز بانڈ کو کردار کو مسلسل زندہ رکھنے کے لیے اسے فاسٹ ایکشن بنا دیا گیا ہے ۔۔۔مظہر کلیم نے بھی عمران کے ساتھ وہی کیا ۔۔۔۔اس میں انہیں مطعون کرنے کی بہ جائے ان کی خدمات کو سراہنا چاہیئے ۔۔۔کہ ابن صفی نے عام ریڈر کو جس طرح کتاب کا چسکا لگا یا تھا۔۔۔۔مظہر کلیم نے اس چسکے کو ختم نہیں ہونے دیا ۔۔۔۔اور عام ریڈر کو وہی کچھ دیا جو آج کا ریڈر چاہتا ہے ۔۔۔۔(ابن آس)