کراچی میں ایک مذہبی تنظیم کی جانب سےفلسطین کے حق میں نکالی گئی ریلی میں مظاہرین کے ایک گروہ نے باقاعدہ پلاننگ سے صحافیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔بیس سے پچیس افراد نے میڈیا کی ڈی ایس این جیز کے شیشے توڑ دیے۔۔تشدد اس وقت شروع کیا جب تقاریر جاری تھیں اور صحافی نوٹنگ میں مصروف تھے۔جیو ٹی وی کے صحافی دانیال سید کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ متعدد مشتعل کارکنان نے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا ۔۔جیو کا مائک توڑ دیا۔اے ار وائی نیوز ڈی ایس این جی کے شیشے ٹوٹ گئے۔نیو ٹی وی کی ڈی ایس این جی کی ونڈ اسکرین بھی ٹوٹ گئی۔مذکورہ مذہبی تنظیم کی ریلی میں صحافیو پر تشدد کا یہ پہلا واقعہ نہیں بلکہ مسلسل ایسےواقعات رونما ہورہے ہیں۔ دریں اثنا کراچی یونین اف جرنلسٹس (دستور) کے صدر حامد الرحمن، سیکرٹری سید نبیل آختر اور مجلس عاملہ کے اراکین کی جانب سے ایم ٹی خان روڈ پر مذہبی جماعت کی ریلی کے دوران کراچی یونین آف جرنلسٹس دستور کرنے رکن اور جیو نیوز سے وابستہ صحافی دانیال سید سمیت متعدد صحافیوں پر تشدد اور میڈیا کی گاڑیوں کو نقصان پہنچانے کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔کراچی یونین آف جرنلسٹس دستور کے صدر، سیکرٹری اور اراکین مجلس عاملہ کی جانب سے جاری مشترکہ بیان میں واقعی کی شدید الفاظ میں مزمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ مذہبی جماعت کے عہداران نیوز چینلز کی گاڑیوں کو پہنچنے والے نقصان کا ازالہ کریں اور صحافیوں سے بدسلوکی پر معافی مانگیں۔۔کے یو جے (دستور) کی جانب سے جاری مذمتی بیان میں سندھ کے وزیر داخلہ، آئی جی سندھ اور کراچی پولیس چیف سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ حملہ آوروں کے خلاف سخت قانونی کاروائی کی جائے۔ ۔اور واقعہ میں ملوث افراد کو قانون کے کٹہرے میں لیا جائے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات رونما نہ ہوں۔علاوہ ازیںکرائم رپورٹرز ایسوسی ایشن کی مجلس عاملہ ایم ٹی خان روڈ پر مذہبی جماعت کی ریلی کے دوران سی آر اے کے ممبر دانیال سید سمیت صحافیوں پر تشدد اور میڈیا کی گاڑیوں کو نقصان پہنچانے کی پرزور الفاظ میں مزمت کے ساتھ مذہبی جماعت کے عہداران سے نقصان کے ازالے اور معافی کا مطالبہ کرتی ہے۔
مذہبی تنظیم کی ریلی پر صحافیوں پر منظم حملہ۔۔
Facebook Comments