matiullah jan shakir awan ki fori rihai ka mutalba

مطیع اللہ جان، شاکراعوان کی فوری رہائی کا مطالبہ۔۔

پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس ورکرز کے صدر شمیم شاہد اور سیکرٹری جنرل راجہ ریاض نے سینئر صحافی مطیع اللہ جان کے گرفتاری اور کورٹ رپورٹر شاکر اعوان کو نامعلوم افراد کی جانب سے گھر سے اغوا کرنے پرکی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ھوئے اس کی فوری طور پر رہائ کا مطالبہ کیا ھے ۔ پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس ورکرز کے عہدیداروں نے جاری کردہ بیان میں وفاقی حکومت اور ریاستی اداروں کے صحافیوں کے گرفتاری اور ذرائع ابلاغ کا گلا گھونٹنے کے حکمت عملی پر شدید تنقید کرتے ھوئے کہا اسے ملک اور قوم کے لئے انتہائی نقصان دہ قرار دیا ھے ۔ انہوں نے کہا کہ جب سے ملک پر مسلم لیگ کی حکومت برسر اقتدار آئی ھے تو ماضی کے طرح اداروں نے ذرائع ابلاغ کا گلا گھونٹنے اور صحافیوں کو گرفتاری اور ہراساں کرنے سے تنگ کرنا شروع کردیا ھے ۔ شمیم شاہد اور راجہ ریاض نے مطیع اللہ جان کے فوری طور پر رہائی کا مطالبہ کرتے ھوئے ملک بھر کے صحافی تنظیموں کو اختلافات ختم کرنے اور متحد ھونے کی اپیل کا ایک بار پھر اعادہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ یہی وقت ھے کہ کارکن صحافی آزادی صحافت کی دفاع کے لئے اختلافات بھلا کر متحد ھوجائے ورنہ ریاستی ادارے بیرونی قوتوں کے ایماء پر صحافت کے ساتھ چین جیسا سلوک کرنے والے ہیں۔دریں اثنا پنجاب یونین آف جرنلسٹس نے نامعلوم افراد کی جانب سےسینیئر صحافی مطیع اللہ جان اور شاکر اعوان کہ اغوا کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہےاور ان کی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا ہے ۔ پی یو جے نے آزادیِ صحافت اور آزادیِ رائےپر بڑھتے ہوئے ریاستی جبر پر سخت تشویش کا اظہار کیا ۔اپنے ایک بیان میں پی یو جے کے چیرمین احسن ضیاء ، صدر فرزانہ چوہدری ، جنرل سیکرٹری عامر ملک ، سینئر نائب صدر عقیل انجم اعوان ، نائب صدر محمد مجیب اللہ ، سینئر جوائنٹ سیکرٹری سید آفاق علی زیدی ، جوائنٹ سیکرٹری جاوید ہاشمی ، خزانچی درخشندہ علمدار اور اراکین مجلس عاملہ نے کہا ہے کہ موجودہ دورِ حکومت میں آزاد میڈیا اور آزادیِ رائے ایک خواب بن کر رہ گئے ہیں ۔ ریاست اور حکومت نے قلم اور کیمرے کو جبر کی بیڑیاں پہنا دی ہیں میڈیا کی آواز کو دبانے کے لیے پیمرا سمیت حکومتی اداروں کی جانب سے نہ صرف تسلسل سے سخت ہدایات جاری کی جاتی ہیں بلکہ مختلف نقطہ نظر رکھنے والے صحافیوں کو ریاستی اداروں کی جانب سے آئے روز غائب کرنا اور انہیں پابند سلاسل کرنا معمول بن چکا ہے ۔ یہ صورت ِ حال کسی بھی طور پر صحافی برادری کو قابل قبول نہیں ۔ پنجاب یونین آف جرنلسٹ اس طرز عمل کی سخت مذمت کرتی ہے۔ پی یو جے چیف جسٹس سپریم کورٹ سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ اس صورتحال کا فوری نوٹس لیں اور آئے روز نامعلوم افراد کی جانب سے صحافیوں کے اغوا اور ان پر تشدد کے واقعات کو روکیں۔پی یو جے اس عزم کا اظہار کرتی ہے آزادیِ صحافت پر کسی بھی قسم کی قدغن کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور اگر صورتحال بدستور یونہی رہی اور میڈیا کے اداروں اور صحافیوں کو دیوار سے لگانے کا نفرت انگیز عمل جاری رہا تو بہت جلد ملک گیر سطح پر احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کردیا جائے گا ۔ پی یو جے کی قیادت کا کہنا یے کہ ملک میں جمہوریت اور جمہوری کلچر کا فروغ آزاد میڈیا کے بغیر ممکن نہیں ۔ پی یو جی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ آزادی صحافت کو ہر صورت میں یقینی بنائے اور صحافیوں کے بڑھتے ہوئے اغوا اور پرسرار گمشدگیوں کے واقعات میں ملوث عناصر کے خلاف سخت ایکشن لے۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں