eid ke bad peca ke khilaf bharpoor tehreek chalane ka faisla

مسائل کے حل کیلئے حکومت کو 3 ماہ کا الٹی میٹم۔۔

وزیر اطلا عات سندھ سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ صحافیوں کے تحفظ کے حوالے سے سندھ اسمبلی میں جرنلسٹس پروٹیکشن بل جلد منظور کروایا جائیگا،معروف صحافی حامد میرنے کہا ہے کہ میڈیا کی آزادی کیلئے تمام معاشرے کے تمام طبقات کو ایک پلیٹ فارم پر آنا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی یونین آف جرنلسٹس کے زیر اہتمام آزادی صحافت اور میڈیا کو درپیش مسائل پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئےکیا۔ سیمینار سے سابق گورنر محمد زبیر، فاروق ستار، ایم کیو ایم امین الحق، عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما شاہی سید ، پی ایس پی کے احسان صابر، جے یوآئی (ایف) کے سرور بلیدی اور جماعت اسلامی کے اسامہ رضی سمیت دیگر سیاسی وسماجی اور مزدور رہنماؤں نے صحافیوں کے مسائل کے حل میں کردار ادا کرنے کی یقین دہانی کروائی۔اس موقع پر ناصر حسین شاہ نے پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس اور کے یوجے کے مطالبے پر صحافیوں کو لیبر ویلفیئر پروگرام میں شامل کرنے کی یقین دہانی بھی کروائی۔ تقریب سے خطاب کرتےہوئے پی ایف یو جے کے صدر شہزادہ ذوالفقار نے حکومت کو آزادی صحافت کے حوالے سے مسائل حل کرنے کیلئے 3 ماہ کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا کہ اگر اپریل تک مسائل حل نہ ہوئے تو کوئٹہ سے ملک گیر احتجاجی تحریک شروع کی جائیگی اور اس کا فیصلہ کن راؤنڈ اسلام آباد میں ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک سال کے دوران پاکستان میں 80 سے زائد صحافی قتل ہوئے جبکہ 24 کا تعلق بلوچستان سے ہے جبکہ پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے جنرل سیکرٹری ناصر زیدی نے قرار داد پیش کرتے ہوئے سندھ کے وزیر اطلاعات ناصر حسین شاہ سے صوبائی اسمبلی میں قانون سازی کرکے سندھ کی سطح پر امپلی مینٹیشن ٹریبونل قائم کرنے اور جرنلسٹ پروٹیکشن بل صوبائی اسمبلی منظور کروانے کا مطالبہ کیا جسکی سیمینار کے شرکاءنے بھرپور انداز میں کی۔معروف صحافی حامد میر نے کہا کہ ہم میڈیا کی آزادی کے لیے جداگانہ جدوجہد نہیں کرسکتے، اس کیلئے صحافتی کارکنان کو مزدوروں، طلبہ، وکلا ، ڈاکٹر اور اساتذہ کو اپنے ساتھ شامل کرنے کی ضرورت ہے ۔ سابق گورنر سندھاور مسلم لیگ ن کے رہنما محمد زبیر نے کہا کہ ہماری جدوجہد آئین کی بالادستی اور صحافت کی آزادی کے لئے ہے اور اس سلسلے میں صحافیوں اور دیگر محنت کشوں کو ایک پلیٹ فارم یکجا ہوکرکوشش کرنا ہوگی۔ایم کیو ایم بحالی کمیٹی کے سربراہ فاروق ستار نے کہا کہ آج صحافتی تحریک کو نثار عثمانی، منہاج برنا اور سبط حسن سمیت پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ دیگر رہنما ؤں کے چھوڑے ہوئے ورثے کو ماضی کی طرح مربوط کرنے کی ضرورت ہے۔ متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما امین الحق نے کہا کہ 30 سال سے سیاسی جماعت کے پلیٹ فارم سے صحافیوں کی جدوجہد میں شامل ہورہا ہوں،ایک نجی چینل کے باہر مظاہرے میں شرکت پر مجھے بھی نامعلوم کالز موصول ہوئیں۔ سیمینار کے دوران پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ کی آزادی صحافت کی جدوجہد کے 70 سال پر نوتصنیف کتاب کی رونما ئی کی گئی اور کے یو جے کی ویب سائٹ کا بھی اجرا کیا گیا۔

social media marketing
social media marketing
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں