مذہبی سکالر اور یوٹیوبر انجینئر محمد علی مرزاپر دوسری بار قاتلانہ حملے کی کوشش ناکام ہوگئی اور وہ خوش قسمتی سے محفوظ رہے ، اس سے پہلے بھی ان پر حملے کی کوشش کی جاچکی ہے۔ڈیلی پاکستان گلوبل کے مطابق جہلم سے تعلق رکھنے والے سکالر قرآن اکیڈمی میں ہفتہ وار میٹنگ کے لیے موجود تھے جہاں مبینہ حملہ آور بھی آگیا اور علی مرزا کیساتھ تصویر بنوانے کے دوران چاقو سے حملے کی کوشش کی تاہم اس سلسلے میں مزید تفصیلات معلوم ہوسکیں اور نہ ہی اس کی تصدیق ہوسکی ۔بتایاگیا ہے کہ محمد علی مرزا مختلف مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے سکالرز کا بھی ہدف تنقید رہتے ہیں اور اس سے پہلے دوسرے مذہبی سکالرز کے بارے میں متنازعہ گفتگو پر جہلم پولیس کے ہاتھوں گرفتار بھی ہوچکے ہیں۔ بتایاگیاہے کہ محمد علی مرزا مکینیکل انجینئر اور وزارت دفاع میں 19ویں گریڈ کے افسر ہیں۔

Facebook Comments