maroof model ke walid najaiz ya mein aghwa tahaal lapaata

معروف ماڈل کے والد نائیجریا میں اغوا،تاحال لاپتہ۔۔

نامور ماڈل مشک کلیم نے انکشاف کیا ہے کہ “ماڈلنگ کیریئر کے آغاز میں وہ اپنی جسامت سے پریشان ہو کر کھانا پینا اور نہانا چھوڑدیا تھا”۔تفصیلا ت کے مطابق  معروف ماڈل  مشک کلیم نے فریحہ الطاف کے پوڈ کاسٹ میں ماڈلنگ کیریئر، ذاتی زندگی اور فیشن انڈسٹری سے متعلق کھل کر بات کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ” وہ “باڈی ڈسمورفیا” نامی بیماری میں مبتلا ہوگئی تھیں, اگرچہ ان کا وزن مجموعی طور پر صرف 48 کلو تھا اور قد6 فٹ  لیکن اس کے باوجود وہ اس خوف میں مبتلا رہتی تھیں کہ وہ زائد الوزن ہیں،کیونکہ ماڈلز کو انتہائی دبلا پتلا ہونا چاہیے۔مشک کلیم کے مطابق اب جب وہ ماضی کی اپنی تصاویر دیکھتی ہیں تو انہیں اپنے آپ پر غصہ آتا ہے کیونکہ ان تصاویر میں وہ بہت کمزور نظر آتی ہیں اور ان کی ہڈیاں تک انہیں دکھائی دیتی ہیں۔انہوں نے انکشاف کیا کہ “وزن بڑھ جانے کے خوف کی وجہ سے انہوں نے کھانا پینا چھوڑ جبکہ نہانا تک چھوڑدیا تھا”۔سپر ماڈل نے فیشن انڈسٹری میں ماڈلز کے لیے گوری رنگت پر بات کرتے ہوئے بتایا کہ” ماڈلز کے لیے خصوصی ساخت، خدوخال اور جسامت سمیت مخصوص رنگت والی خواتین کو ترجیح دی جاتی ہے جو کہ غلط ہے۔واضح رہے کہ اداکارہ مشک کلیم کراچی میں پیدا ہوئی جبکہ انکے والد افریقی ملک نائیجریا میں ملازم تھے، اداکارہ نے اپنے والد سے متعلق بتایا کہ” نائیجریا میں انہیں اغوا کرلیا گیا تھا جو تاحال لاپتا ہے،کوششوں کے باوجود کوئی ثبوت نہیں ملا,  جبکہ والدہ نے انہیں بتایا کہ انکے والد کا ڈیتھ سرٹیفیکیٹ بنوالیا گیا ہے کیونکہ ہر کام کیلئے ان کا سرٹیفیکیٹ ضروری ہے۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں