maroof model ke sabiq shohar ke khilaaf muqadmaat darj

معروف ماڈل کے سابق شوہر کے خلاف مقدمات خارج۔۔

لاہور پولیس نے عمر فاروق ظہور کے خلاف جڑواں بیٹیوں کی تحویل کے حوالے سے ان کی سابقہ اہلیہ خوش بخت مرزا المعروف صوفیہ مرزا کے 15سال قبل دائر کردہ 2مقدمات خارج کردیئے۔ لاہور پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمات کی تفتیش کے دوران صوفیہ مرزا کی دونوں درخواستوں کے حوالے سے نہ کوئی ثبوت مل سکے اور نہ ہی میرٹاور صوفیہ مرزا نے مقدمات درج کرانے کے بعد متعدد درخواستوں کے باوجود پولیس کے ساتھ تعاون نہیں کیا اور اپنے دعوے کے حوالے سےکوئی ثبوت بھی پیش نہیں کئے۔ صوفیہ مرزا نے 2009 میں اپنی پہلی درخواست میں الزام لگایا تھا کہ ظہور نے ملک شاہد کے ساتھ مل کر سازش کے ذریعے ان کی دو بیٹیوں زینب اور زنیرا کو پی سی ہوٹل سے اغوا کرلیا، یہ بچیاں نابالغ ہیں، انھیں ان کی ماں کو واپس دلایا جائے۔ تھانہ انچارج ریس کورس کا کہنا ہے کہ اس کیس کی تفتیش کرنے والے افسر نے سرکاری احکامات کے ذریعے شکایت کنندہ کو بار بار طلب کیا لیکن وہ حاضر نہیں ہوئیں۔ تفتیش کے دوران یہ بات معلوم ہوئی کہ متحدہ عرب امارات کی عدالت پہلے ہی نابالغ بچیوں کو ان کے والد عمر فاروق کی تحویل میں دینے کا فیصلہ دے چکی ہے۔ ریکارڈ کے مطابق نابالغ بچیوں کو شکایت کنندہ کے حوالے کرنے کی دو مرتبہ کوششیں کی گئیں لیکن متحدہ عرب امارات کی عدالت کی مداخلت کی وجہ سے ایسا نہیں ہوسکا، ان ہی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے سپریم کورٹ بھی درخواست دہندہ کی درخواست کو مسترد کرچکی ہے کیونکہ اس نے متحدہ عرب امارات میں مقدمہ کی پیروی کرنے کیلئے 1000000 روپے لئے تھے اور اس مقدمہ میں م نامزد کئے گئے ملزم کے خلاف دفعہ 363 PPC کے تحت جرم کا کوئی ٹھوس ثبوت نہیں مل سکا۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں