maroof anchor person ki hifazat par fia agents mamor

معروف اینکرپرسن کی حفاظت پر ایف بی آئی ایجنٹس مامور۔۔

پاکستان میں غداری کے الزامات کا سامنا کرنے والے معروف اینکرپرسن معید پیرزادہ نے انکشاف کیا ہے کہ ایف بی آئی نے انہیں بتایا کہ کہ پاکستانی حکام انہیں نشانہ بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔ معید پیرزادہ کا کہنا ہے کہ مئی میں ایف بی آئی نے انہیں فون پر بتایا کہ انہیں خدشہ ہے اور ان کے پاس اس کی وجوہات بھی ہیں کہ پاکستانی حکام انہیں واشنگٹن میں نشانہ بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔ یہ انکشاف معید پیرزادہ نے واشنگٹن میں ایک تقریب کے دوران کیا، جس میں امریکی کانگریس مین بریڈشرمین، جم کوسٹا اور ڈیموکریٹک امیدوار ڈاکٹر آصف محمود بھی شریک تھے۔معید پیرزادہ کا کہنا ہے کہ ایف بی آئی اور واشنگٹن پولیس ان سے رابطے میں ہے۔انہوں نے سیفٹی اور سیکورٹی کے حوالے سے کچھ ٹپس بھی دی ہیں۔ ایف بی آئی کے دو ایجنٹ معیدپیرزادہ کی نگرانی کے لئے مقرر کردیئے گئے ہیں۔معید پیرزادہ نے شکوہ کیا کہ امریکی محکمہ خارجہ نے اس حوالے سے کوئی مناسب ردعمل نہیں دیا۔انھوں نے مزید کہا کہ جب انھیں واشنگٹن میں پہلی دھمکی ملی تو انھوں نے محکمہ خارجہ کو آگاہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ وہ امریکی خارجہ پالیسی کے سپورٹر رہے ہیں۔ ۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کی خارجہ پالیسی انسانی حقوق اور اظہار رائے کی آزادی پر چین، روس، یوکرین، شمالی کوریا، افغانستان اور ایران کے ساتھ کھڑی ہے۔ پاکستان میں جو کچھ ہو رہا ہے اسے نظر انداز کر کے، امریکہ اپنے ہی بنیادی اصول پر سمجھوتہ کر رہا ہے۔دریں اثنا امریکی رکن کانگریس بریڈ شرمین نے کہا ہے کہ امریکی سرزمین پر صحافی کے قتل کی کوئی بھی کوشش ’’امریکہ اور ہماری خودمختاری‘‘ پر حملہ ہوگی۔تقریب میں پاکستان میں غداری کے الزامات کا سامنا کرنے والے صحافی معید پیرزادہ نے اپنی حفاظت کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا تھا۔کانگریس مین نے کہا کہ انہیں ایف بی آئی کی رپورٹ پر تشویش ہے۔علاوہ ازیں اپنے ایک ٹوئیٹ میں معید پیرزادہ نے کہا ہے کہ ۔۔کانگریس کے رکن بریڈ شرمین نے میرے سوال کے جواب میں پاکستانی جنتا کو واضح پیغام بھیجا جب کہ پاکستان میں انسانی حقوق پر امریکی کانگریس میں بحث ہو رہی ہے۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں