معروف ماڈل و اداکارہ صحیفہ جبار نے انکشاف کیا ہے کہ وہ ڈپریشن اور ’اٹینشن ڈیفیسٹ ڈس آرڈر‘ (اے ڈی ڈی) کے بعد ’بصارت کے دھندلے پن‘ کا بھی شکار ہیں۔صحیفہ جبار نے حال ہی میں انسٹاگرام پر اپنی پوسٹ میں انکشاف کیا کہ بصارت کے دھندلے پن کی وجہ سے بعض مرتبہ انہیں یہ تک نہیں دکھائی دیتا کہ وہ کیا لکھ رہی ہیں یا انہوں نے پہلے کیا لکھا تھا۔اداکارہ نے اپنی پوسٹ میں بتایا کہ حال ہی میں جب وہ دھندلے پن کی وجہ سے اپنی لکھی ہوئی چیزیں پڑھنے سے قاصر تھیں، تب انہوں نے آرٹیفیشل انٹلی جنس (اے آئی) کے ٹول چیٹ جی پی ٹی کی مدد سے اپنی ڈائری کے صفحے کو تحریر میں بدلا۔انہوں نے لکھا کہ انہوں نے چیٹ جی پی ٹی کو اپنی ڈائری (جرنل) کی ایک تصویر مہیا کی اور ہدایات دیں کہ وہ تصویر میں موجود تحریر کو ٹیکسٹ کی صورت میں فراہم کرے اور حیران کن طور پر اے آئی ٹول نے درست تحریر فراہم کی۔صحیفہ جبار نے چیٹ جی پی ٹی کی مدد سے اپنی ڈائری کی تحریر کو حاصل کرنے کےبعد اسے انسٹاگرام پر بھی شیئر کیا، جس میں وہ خدا سے بات کرتی دکھائی دیتی ہیں۔اداکارہ نے اپنی ڈائری کے صفحے پر خدا سے بات کرتے ہوئے لکھا کہ وہ 3 دن بعد اٹھنے کے قابل ہوئی ہیں اور صحت دینے پر وہ خدا کی شکر گزار ہیں۔اسی ڈائری کے صفحے میں وہ لکھتی ہیں کہ اگرچہ وہ تین دن بعد گھر سے باہر نکلی ہیں اور واش روم بھی خود ہی جاتی ہیں لیکن اس باوجود ان کی بصارت دھندلی ہے۔اس سے قبل گزتشہ ہفتے انہوں نے اپنی ایک پوسٹ میں بتایا تھا کہ وہ گزشتہ 13 سال سے ڈپریشن کا سامنا کر رہی ہیں لیکن حال ہی میں انہیں یہ شک بھی گزرا کہ وہ ’اٹینشن ڈیفیسٹ ڈس آرڈر‘ (اے ڈی ڈی) کا شکار ہیں۔انہوں نے لکھا تھا کہ انہیں انٹرنیٹ پر تحقیق کرنے کے بعد معلوم ہوا کہ وہ بھی ’اے ڈی ایچ ڈی‘ کا شکار ہیں۔
معروف اداکارہ بصارت کے دھندلے پن کا شکار۔۔
Facebook Comments