markazi sahafat ke election rokne ka hukum

مرکزی ایوان صحافت کے الیکشن روکنے کا حکم۔۔۔

آزاد جموں و کشمیر میں عدالت ڈسٹرکٹ و سیشن جج مظفر آباد نے مرکزی ایوان صحافت کے 7 جنوری بروز اتوار ہونے والے انتخاب کا عمل روک دیا ہے۔سینئر ممبر پریس کلب فاروق مغل، ذوالکفل سرفراز اور راجہ عدیل کی جانب سے حماد مشتاق جنجوعہ ایڈووکیٹ نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ تینوں سینئر ممبران کو پریس کلب کی انتظامیہ نے بدوں اجراء نوٹس پریس کلب کی رکنیت سے فارغ کر دیا، یہ کارروائی عین اس وقت کی گئی جب ایوان صحافت کے سالانہ انتخا ب ہونے والے تھے۔الیکشن شیڈول کے اجراء تک تینوں ممبران کے نام الیکشن فہرست میں موجود تھے مگر الیکشن شیڈول کے اجراء کے بعد مشتہر کی گئی فہرست میں موجود نہیں، اس انکشاف پر الیکشن کمیشن کو تحریری درخواست کے ذریعے صورت حال سے آگاہ کیا گیا، الیکشن کمیشن نے چیئرمین پریس فاؤنڈیشن سے رجوع کرنے کا کہا۔مؤکلان نے چیئرمین پریس فاؤنڈیشن سے بذریعہ درخواست استدعا بحالی رکنیت کی، چیئرمین نے پریس فاؤنڈیشن کی تین رکنی کمیٹی قائم کر کے کمیٹی کو تین ایام کے اندر رپورٹ دینے کا حکم صادر کیا اور قرار دیا کہ کمیٹی کی رپورٹ حتمی ہو گی۔کمیٹی نے اپنے تفصیلی فیصلہ میں درخواست گزاروں کے موقف کو بعد از ملاحظہ ریکارڈ درست قرار دیتے ہوئے الیکشن کمشنر کو تینوں ممبران کو ووٹ کا حق دینے کی تاکید کی اور ووٹر فہرست 3 جنوری شام 4 بجے تک از سر نو مشتہر کرنے کا حکم دیا، الیکشن کمشنر نے کمیٹی کی رپورٹ کو تسلیم نہ کیا جس پر عدالت سول جج سے رجوع کیا گیا۔عدالت سول جج نے اختیار سماعت کی بنیاد پر دعویٰ سے عدم تعاون کیا، جس کے خلاف سیشن کورٹ سے رجوع کیا گیا ہے، عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد انتخابی عمل روکنے اور عذرات کے لئے 8 جنوری کو تاریخ سماعت مقرر کر دی، عدالتی احکامات کی فوری طور متعلقین سے بذریعہ نوٹس تعمیل کروائی گئی۔عدالتی احکامات کے بعد پریس کلب کے الیکشن میں امیدوار جرنلسٹ پینل کا ایک نمائندہ اجلاس منعقد ہوا، جس میں طے کیا گیا کہ جرنلسٹ پینل عدالتی احکامات کی تعمیل میں انتخابی عمل میں حصہ نہیں لے گا۔اجلاس میں پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے نمائندگان، رپورٹرز، کیمرہ مین، فوٹو گرافرز سمیت دیگر ذمہ داران نے شرکت کی۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں