markazi mulzim ka aetaraf jurm maqtool ki asia bhi baramad

مقتول صحافی کا مقدمہ درج نہ ہوسکا۔۔

خصوصی رپورٹ۔۔۔

نوشہرو فیروز میں نیوز چینل کے ٹی این کے رپورٹر عزیز میمن کی ہلاکت کا مقدمہ 2 روز بعد بھی درج نہیں ہوسکا۔مقتول کے بھائی کا کہنا ہے کہ پولیس نامزد ملزمان کے بجائے نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کروانے کے لیے دباؤ ڈال رہی ہے۔مقتول صحافی کے قاتلوں کی عدم گرفتاری پر حیدرآباد سمیت سندھ کے دیگر صحافیوں نے محراب پور تھانے کے سامنے دھرنا دیا۔دوسری جانب پی ٹی آئی کے رہنما حلیم عادل شیخ نے مقتول صحافی کے بھائی سے تعزیت کی اور عزیز میمن کے قتل کی اعلیٰ سطح کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ۔گزشتہ روز نوشہرو فیروز میں رپورٹر عزیز میمن کی نماز جنازہ کےبعد تدفین کردی گئی۔صحافی کی لاش دو روز پہلے محراب پور میں نہر سے ملی تھی اورپولیس نے کیمرا مین اویس قریشی کو حراست میں لےرکھا ہے۔مقتول صحافی عزیز میمن کے بھائی حفیظ میمن کا کہناکہ پولیس نے قاتلوں کو پکڑنے اور محرکات کا پتا لگانے کیلئے ابھی تک کوئی تفتیش نہیں کی۔حفیظ میمن نے الزا م عائد کیا کہ پولیس نامعلوم افرادکے خلاف مقدمہ درج کرکےدباو کو کم کرنا چاہتی ہے، عزیز میمن کو جن سے خطرہ تھا وہ اپنے وڈیو بیان میں آگا ہ کرچکے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نے 72 گھنٹوں میں صحافی کے قتل کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔دوسری جانب صحافی عزیز میمن کے قاتلوں کی عدم گرفتاری کے خلاف صحافی تنظیموں نے محراب پور تھانے کے سامنے دھرنا دیا۔ادھر گزشتہ رات محراب پور تھانے کے ایس ایچ او عظیم راجپر کو ہٹاکر شہاب کولاچی کو ایس ایچ او محراب پور تھانہ تعینات کردیا گیا۔اس سے قبل وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ مقتول عزیز میمن نے اسٹوری رپورٹ کرنے کے بعد ڈیڑھ سال تک آزادانہ کام کیا۔کراچی میں میڈیا سے گفتگو میں صحافی عزیز میمن کے قتل سے متعلق پوچھے گئے سوال پر وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ پیپلز پارٹی آزادی صحافت کی حامی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ عزیز میمن کے قتل کی مکمل تفتیش کی جائے گی۔دریں اثنا اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے صحافی عزیز میمن کے قتل کے معاملے پر وزیرداخلہ بریگیڈئر (ر) اعجاز شاہ سے ملاقات کی ہے۔وزیرداخلہ اور اسپیکر قومی اسمبلی کی ملاقات میں صحافی عزیز میمن کے قتل کی تحقیقات سمیت ملک کی مجموعی صورتحال پر گفتگو ہوئی۔اسد قیصر نے کہا کہ عزیز میمن کا قتل آزادی صحافت پر کاری ضرب ہے، صحافی کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچانے میں کوئی کسر اُٹھا نہ رکھی جائے۔وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے کہا کہ صحافی عزیز میمن کا قتل انتہائی شرمناک اور قابل مذمت عمل ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ان کے قتل کی شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کو یقینی بنایا جائے گا اور ملوث عناصر کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا۔وفاقی وزیر داخلہ نے یہ بھی کہا کہ حکومت آزادی صحافت پر یقین رکھتی ہے، صحافی برادری کو فرائض سر انجام دینے کے لیے ہر ممکن تحفظ فراہم کیا جائے گا۔ دریں اثنا ہیومن رائٹس کمیشن پاکستان نے نجی ٹی وی چینل کے صحافی عزیز میمن کے قتل کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔جیونیوزکے مارننگ شوجیوپاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے ہیومن رائٹس کمیشن پاکستان کے ترجمان امداد چانڈیو نے کہا ہے کہ صحافی کے قتل کے ملزمان کو گرفتار نہ کیا جانا انتظامیہ کی ناکامی ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ صحافی کا قتل ایک شخص نہیں ادارے کا قتل ہے، ریاست کے ادارے کمزور ہیں، انہیں مضبوط بنانے کے اقدامات نہیں کیے جا رہے۔ترجمان ایچ آر سی پی نے یہ بھی کہا کہ نوشہرو فیروز میں رکنِ صوبائی اسمبلی شہناز انصاری کے قتل پر بھی کوئی خاص کارروائی نہیں ہو سکی ہے۔(خصوصی رپورٹ)

How to Write for Imran Junior website
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں