تحریر: جویریہ ساجد۔۔
پچھلے دنوں ماہرہ خان کی شادی کو اس انداز میں ہائی لائٹ کیا گیا جیسے اس کی پہلی شادی ٹوٹنے کے بعد لمبا گیپ دے کے دوسری شادی کرنا معاشرے کی روایات توڑ کے ایک عورت کی بہادری کے مترادف ہے۔اور یہ کہ معاشرے کی باقی عورتوں کو بھی اس سے حوصلہ ملے گا کہ وہ جب چاہیں دوسری تیسری شادی کر سکتی ہیں بچے چھوٹے ہوں یا جوان تب بھی۔
مجھے سمجھ نہیں آئی کہ ایک ٹاپ لیول کی اداکارہ کو ہم نے اپنے معاشرے کی عام عورت کے نمائندے کے طور پہ کیسے چن لیا۔گلیمر کہ دنیا کا سب سے اونچا ستارہ کیا ہمارے معاشرے کی عام عورت کی طرح مجبور تھی یا پابندیوں کا شکار یا مصلحت پسندی میں جکڑی ہوی۔۔۔۔۔؟
ماہرہ خان کی پہلی کم عمری کی شادی اس شادی کے بعد بننے والے کیرئیر کی وجہ سے ختم ہوئی اس نے اپنی زندگی کی ترجیحات میں شادی بچے اور گھر کو دوسرے نمبر پہ رکھا کیرئیر کو پہلے نمبر پہ۔
کیا ہمارے معاشرے کی عام خواتین اس قدر کیرئیر اورینٹڈ ہیں کہ ہر حال میں کیرئیر کو فوقیت دیں شادی ٹوٹے بچے بگڑیں گھر خراب ہوں یا کچھ بھی ہو وہ اپنا کیرئیر بنائیں گی۔
ہمارے یہاں ہر جاب والی خاتون گھر اور جاب کی دوہری زمہ داری اٹھاتی ہے زیادہ مشقت کرتی ہے ایسا نہیں ہوتا کہ بچے گھروں میں ملازموں کے حوالے کر کے فارن ٹورز پہ نکل جائیں یا کیرئیر سیٹ کرنے کے لیے سارا ٹائم فنکشن پارٹیز میٹ اپس میں لگا دیں شادی اور بچوں کی وجہ سے کئی بار بڑی بڑی سیٹس پہ بیٹھی خواتین لو پروفائل ہو جاتی ہیں۔
ماہرہ نے دوسری شادی میں گیپ دیا کیا اس لیے کہ اس کا بیٹا نظر انداز نا ہو کیا اس کے کیرئیر فلموں ڈراموں کی وجہ سے اس کا بچہ نظر انداز نہیں ہوا۔۔۔۔۔۔؟
ماہرہ نے جن صاحب سے دوسری شادی کی وہ کافی عرصے سے ان کے بیسٹ فرینڈ ہیں کیا ہمارے معاشرے کی کوئی مطلقہ یا بیوہ اس طرح مردوں کے ساتھ دوستی کا سوچ بھی سکتی ہے۔ کہ لمبے عرصے سے دوستی تو ہو شادی نا ہو۔
پھر ماہرہ خان کے دوسری شادی کرنے کو رول ماڈل کے طور پہ پیش کیا جا رہا ہے ماہرہ شوبز کا چمکتا دمکتا ستارہ جس کی چمک آنکھوں کو خیرہ کر دے جس سے شادی کر کے شادی کرنے والے کو پہچان ملے کیا اس کی شادی سے معاشرے میں مطلقہ بیوہ کی دوسری شادی کرنے کی روایت قائم ہو گی۔۔۔؟ دوسری شادی کی حوصلہ افزائی ہو گی۔…؟
کیا اب واقعی ہمارے معاشرے کی عام خواتین شو بز کی خواتین سے انسپریشن لیں گی۔۔۔۔۔؟
کیا شوبز میں یہ پہلی خاتون ہے جس نے پہلی شادی کسی بھی وجہ سے ختم ہونے کے بعد دوسری شادی کی۔۔۔۔۔؟
کیا واقعی ہمارے معاشرے کی عام عورتوں کی طرح ماہرہ بھی ایک مجبور و بے بس عورت ہے ۔۔۔۔؟
ہمارے معاشرے کی عام عورت کو دوسری تو کیا پہلی شادی کے لیے اس قدر مسائل کا سامنا ہے حسب نسب، سٹیٹس، نوکر چاکر، پیسہ، عہدہ تسلی کرنے کے بعد پہلے معائنہ ٹیم آتی ہے لڑکیاں معائنہ کرواتی ہیں دانت پورے ہیں لنگڑا کے تو نہیں چلتی بال گھنے ہیں کہ نہیں قد کتنا ہے بس نہیں چلتا بالشتوں سے ناپیں رنگت گوری اور چمکدار ہے یا نہیں جاب کرتی ہے تو تنخواہ کتنی ہے تنخواہ خرچ کہاں کرتی ہے اس سارے پراسس کے بعد شادی ہو جائے تو شادی والے دن دلہا کے کئی نا ہونے والے رشتے نظر آنے شروع ہو جاتے ہیں اس بھی کف افسوس ملا جاتا ہے پھر شادی کے اگلے دن سے اچانک لڑکی کم صورت ہو جاتی ہے خاندان بے حیثیت ہو جاتا ہے لڑکی کی ماں ڈائن اور کچھ عرصے بعد لڑکی کو نفسیاتی ڈکلیئر کر دیا جاتا ہے شادی شدہ لڑکی کی دوبارہ شادی تو اس قدر بڑا مسئلہ ہے یا تو اپنے معیار سے بہت نیچے اتر کے کمپرومائز کرو یا مصلحتوں کا شکار رہو کہیں بچوں کی زمہ داری کہیں بوڑھے ہوتے والدین کی دیکھ بھال کی زمہ داری۔ کوئی سوچ سکتا ہے ان خواتین کو کیا مسائل درپیش ہیں اور ان سب کا رول ماڈل بنا دیا شوبز کے ایک چمکتے دمکتے آنکھوں کو خیرہ کرتے ستارے سے۔
جس نے کیرئیر کے لیے پہلی شادی ختم کی۔
اب آتے ہیں شادی کے فنکشن کی طرف تو پہلی نظر میں تو مجھے لگا ہی نہیں کہ یہ کسی پاکستانی معاشرے کی شادی ہے دلہن کا سفید رنگ کا چھوٹا سا بیک لیس بلاوز، اور دلہا کا نیلی پگڑی پہننا، میں نے سکرول ڈاون کر دیا کہ شاید کوئی انڈین شادی ہے۔
بعد میں پتہ چلا تو دیکھا کہ یہ تو شوٹنگ ہی چل رہی ہے ماہرہ خان کا دلہا کے قبول ہے کہنے سے پہلے مضطرب و پریشان دکھنا اور قبول ہے کہتے ہی خوشی سے کھلکھلا اٹھنا فلموں ڈراموں میں یہی ہوتا ہے نا کہ عین وقت پہ دلہا انکار کر دیتا ہے یا قبول ہے کہنے سے پہلے کوئی ولن آ جاتا ہے جو شادی رکوا دیتا ہے ہمارے معاشرے میں دلہا دلہن کو اچھی طرح آٹے دال کا بھاو معلوم ہوتا ہے کہ شادی پہ کتنے لاکھ لگے ہیں کتنے ہزار کا شادی کا جوڑا ہے کتنے ہزار میں میک اپ ہوا ھے دلہا شادی سے انکار کرنے کو اتنے پیسے خرچ نہیں کرتا۔
اس کے بعد دلہن کا سٹیج پہ آتے ہی فلمی انداز میں دلہا کے گلے لگنا وہی بوس کنار وہی بے حیا آڈینس کا تالیاں پیٹنا رشتے دار تالیاں نہیں پٹتے ان حرکتوں پہ انگلیاں دانتوں میں دباتے ہیں۔
پھر کس طرح ہم ایک بے باک اداکارہ کی شادی کو معاشرے کی عام لڑکیوں کے لیے مشعل راہ بنا کے پیش کررہے ہیں۔
ماہرہ خان کی شادی پہ اعتراض نہیں ہے وہ وہی کچھ کر رہی ہے جو شوبز کے ایک ستارے کو کرنا چاہیے لیکن اس کو ہمارے معاشرے کی عام عورت سے جوڑنا کسی طرح بھی مناسب نہیں نا ہی کوئی تقابل بنتا ہے۔
معاشرے میں عورت کے حقیقی مسائل پہ بات کریں انہیں حل کرنے کی کوشش کریں بہت مختلف لائف سٹائل رکھنے والے کبھی بھی عام لڑکیوں کا رول ماڈل نہیں ہو سکتے نا ہونا چاہیے۔ ان کی زندگی کی اصل کہانیاں بھی وہ نہیں ہیں جو نظر آتی ہیں۔(جویریہ ساجد)۔۔
( یہ پوسٹ جویریہ سعید کی ایک پوسٹ پہ اپنے کمنٹ سے انسپریشن لے کے لکھی گئی ہے).