قومی احتساب بیورو (نیب ) کی طرف سے ٹی وی اینکر مرید عباس قتل کیس میں مالی فراڈ سے متعلق چھان بین جاری ہے ، 30 متاثرین نے اب تک مالی فراڈ پر نیب سے رابطہ کیا ہے۔ڈی جی نیب کراچی نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ نیب تفتیشی ٹیم کو ہدایت کی گئی ہے کہ انکوائری مکمل کرنے کے لئے کام کی رفتار تیز کرے۔انہوں نے کہا کہ قومی احتساب بیورو کی تفتیشی ٹیم کو یہ ہدایت بھی کی گئی ہے کہ اس کیس کے مرکزی ملزم عاطف زمان اور اس کے ساتھیوں کے غیرقانونی اثاثوں کا کھوج لگایا جائے۔ڈی جی نیب کراچی کے مطابق متاثرین کو نیب سے رابطہ کرنے کے لئے تمام ذرائع ابلاغ کا استعمال کیا جائےگا۔نیب کا کہناہےکہ عاطف زمان کی جانب سے ٹائروں کےبزنس میں فراڈ اوردھوکہ دہی کےمعاملے میں ٹی وی اینکرمرید عباس کا بھی قتل ہوا ہے۔یاد رہے کہ نیب کراچی نے عاطف زمان کےفراڈ کےمعاملےپرمتاثرین سے درخواستیں 26ستمبر کو مانگ لی تھیں۔کروڑوں روپےکی سرمایہ کاری کےذریعے کثیرمنافع کمانےکےلالچ میں گرفتار ملزم عاطف زمان نے شہریوں کےساتھ فراڈ اوردھوکہ دہی کی جس پرنیب کراچی بیورو نےمتاثرین کو نیب میں 20 روزمیں درخواستیں جمع کرانےکیلئےاشتہاردیا گیا۔نیب کی طرف سے جاری کئے گئے اشتہار میں درخواست گزاروں کو کہا گیا ہےکہ وہ اصل شناختی کارڈ کی کاپی کےساتھ تمام دستاویزات تصدیقی شدہ حلف نامے کےساتھ نیب کراچی کو جمع کرائیں۔دریں اثناچیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی ہدایت پر نیب کراچی میں ڈائریکٹر جنرل نیب کراچی بریگیڈیئر (ر) فاروق نصیر اعوان کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں انویسٹی گیشن ٹیم نے عاطف زمان کیخلاف انکوائری پر پیشرفت کا جائزہ لیا۔ مقدمہ میں ممتاز اینکر پرسن کو قتل کر دیا گیا تھا۔ انویسٹی گیشن ٹیم نے اجلاس کے دوران بتایاکہ عاطف زمان مالی سکینڈل کا ماسٹر مائنڈ تھا۔ مذکور ہ ملزم نے زیڈ انٹرپرائزز اور انیفیٹی امپورٹ سلوشنز کے نام پر جعلی سکیموں کے ذریعے لوگوںکو ٹائروں کے کاروبار میں زیادہ منافع کا لالچ دے کر بڑپیمانے پر دھوکہ دہی سے ان کو انکی جمع پونجی سے محروم کردیا ۔۔۔
مالی اسکینڈل کا ماسٹرمائنڈ عاطف زمان تھا،نیب۔۔
Facebook Comments