سندھ ہائی کورٹ نے اعلیٰ تعلیمی یافتہ غلام حسین کو نائب قاصد کی پوسٹ پر نوکری نہ دینے سے متعلق درخواست پر محکمہ تعلیم کو درخواست گزار کو نائب قاصد کے عہدے پر نوکری دینے کا حکم دیدیا۔ عدالت کا اپنے ریمارکس میں کہنا تھا درخواست گزار اتنا مایوس ہے کہ نائب قاصد ہی لگا دو بس بچوں کے لئے روٹی گھر لے جائے گا، یہ کوئی طریقہ کار تو نہیں اگر کوئی اعلیٰ تعلیم یافتہ ہے تو آپ اسے نوکری نہیں دیں گے ۔ ڈائریکٹر تعلیم نے عدالت کو آگاہ کیا نائب قاصد کے لئے مڈل پاس کی شرط ہے ،درخواست گزار اعلیٰ تعلیم یافتہ ہے ،جس نے بڑی مشکل سے مڈل پاس کیا ہے اس کا نوکری کاحق متاثر ہوگا۔عدالت کا کہنا تھا جنہوں نے ایم اے جرنلزم کیا ہے وہ بیچارے نوکریوں کے لئے مارے مارے پھر رہے ہیں۔سرکاری وکیل نے بتایا درخواست گزار مانیٹرنگ آفیسر اور جونیئر کلرک کا ٹیسٹ کلیئر نہیں کر پایا ۔عدالت کا کہنا تھا اگر ان میں فیل ہوگیا لیکن نائب قاصد کے لئے تو پاس ہوگیا ہے ۔ڈائریکٹر تعلیم نے بتایا درخواست گزار اعلیٰ تعلیم یافتہ ہے ، نائب قاصد کے عہدے پر کام نہیں کر پائے گا۔ عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا یہ کوئی طریقہ کار نہیں اگر کوئی اعلیٰ تعلیم یافتہ ہے تو آپ نوکری نہیں دیں گے ۔
