پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی( پیمرا )نے سالانہ کارکردگی رپورٹ برائے مالی سال 2015-2018 جاری کر دی ہے،چیئرمین پیمرا محمد سلیم بیگ نے ایوان صدر میں صدر ڈاکٹر عارف علوی کو رپورٹ پیش کی،رپورٹ میں دیئے گئے سروے کے مطابق پاکستان میں 65فیصد ناظرین کیبل ٹی وی، 25فیصدٹیرٹریل اور 9فیصد سیٹلائٹ ڈش کے ذریعے ٹی وی ٹرانسمیشن تک رسائی حاصل کرتے ہیں، پیمرا نے ابھی تک مقامی سیٹلائٹ ٹی وی کیلئے 88لائسنس جاری کئے ہیں جن میں سے 37تفریحی، 26نیوزوکرنٹ افیئرز، 18علاقائی،4تعلیمی، 1صحت، 1کھیل اور ایک زرعی ٹی وی شامل ہے،35غیرملکی چینلز کو لینڈنگ رائٹ پرمیشن بھی دی گئی ہے، اسی طرح 4,060کیبل ٹی وی، 6ایم ایم ڈی ایس ، 4آئی پی ٹی وی، 5موبائل ٹی وی اور ایک موبائل آڈیولائسنس جاری کئے گئے ہیں، رپورٹ کے مطابق الیکٹرانک میڈیامیں سرمایہ کاری کیلئے نئے راستے کھلے ہیں، ایک محتاط تخمینہ کے مطابق 2002ء سے اب تک الیکٹرانک میڈیاسیکٹر کے مختلف شعبوں میں 7ارب امریکی ڈالرکی مجموعی سرمایہ کاری دیکھی گئی ہے اور پانچ لاکھ سے زائد لوگوں کو روزگار بھی ملاہے اگر یہی رفتار رہی تومالی سال 2019-20کے اختتام تک یہ سرمایہ کاری مزید بڑھ جائے گی اور ذرائع ابلاغ سے وابستہ دوسرے کاروبار جیسے پروڈکشن ہاؤسز، ایڈورٹائزنگ ایجنسیوں، موسیقی اور پرفارمنگ آرٹس کیلئے نئی جہتوں کو جنم دیگی، رپورٹ کے مطابق الیکٹرانک میڈیا ضابطۂ اخلاق کی خلاف ورزی پرمختلف ٹی وی چینلز کو618 اظہارِ وجوہ کے نوٹسزاور انتباہ جاری اور سز ا کے طور پر 25پروگراموں /اشتہارات پر پابندی عائد کی گئی ہے،13ٹی وی چینلزکے لائسنس معطل اور 106.53 ملین روپے جرمانہ عائد کیا گیا، کیبل نیٹ ورک پر 80کے قریب غیر قانونی مختلف غیر ملکی چینلز بند کر دیئے گئے۔۔
13ٹی وی چینلزکے لائسنس معطل۔۔
Facebook Comments