فواد خان اور ماہرہ خان کی اداکاری سے بھرپور پاکستانی بلاک بسٹر فلم ’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ بھارت کی ریاست پنجاب میں ریلیزہونے سے روک دی گئی۔بھارتی میڈیا کے مطابق فلم 2 اکتوبر بدھ کے روز بھارت کی ریاست پنجاب میں ریلیز ہونے والی تھی تاہم بعض ہندو انتہا پسند تنظیموں کی جانب سے فلم کو ریلیز نہیں ہونے دیا گیا۔پاکستان کے ٹاپ ڈسٹری بیوٹرز، نمائش کنندگان اور سینما مالکان میں سے ایک ندیم مانڈوی والا نے بھارتی میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ بھارتی وزارت نے فلم کی ریلیز کے خلاف عدالت میں درخواست دے رکھی ہے اس لیے اب اس کی نمائش روک دی گئی ہے۔ندیم مانڈوی والا نے کہا، بدقسمتی سے اس کی ریلیز ایک بار پھر روک دی گئی ہے اور جب تک عدالت اپنا فیصلہ نہیں دے دیتی تب تک کوئی کچھ نہیں کر سکتا۔ان کا کہنا تھا کہ جب بھی بھارت میں فلم کی ریلیز ممکن ہوگی تو یہ پاکستانی انڈسٹری کے لیے ایک بڑا قدم ہوگا۔انہوں نے مزید کہا کہ مجھے پورا یقین ہے کہ فلم کی تیاری میں کی جانے والی کوششوں اور اس کی شاندار کاسٹ کو دیکھتے ہوئے مولا جٹ بھارتی پنجاب میں ایک بڑی ہٹ ثابت ہوگی۔یادرہے کہ18 ستمبر کو فلم کے ہدایت کار بلال لاشاری نے اعلان کیا تھا کہ یہ فلم زی اسٹوڈیوز کی جانب سے بھارتی ریاست پنجاب میں ریلیز کی جائے گی۔بھارت نے 2019 میں پلوامہ واقعے کے بعد پاکستان کو بھارتی فلموں کی برآمد پر پابندی عائد کردی تھی اور حکومت پاکستان نے بھی ملک میں بھارتی فلموں کی نمائش پر پابندی عائد کردی تھی۔دو سال قبل ریلیز ہونے والی فلم ’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ 1979 کی پاکستانی کلاسیکل فلم کا ری میک ہے۔ فلم پاکستان میں 13 اکتوبر 2022 کو ریلیز ہوئی تھی اوریہ پاکستانی فلم ملکی اور بین الاقوامی مارکیٹ میں تقریبا 400 کروڑ روپے کا بزنس کرچکی ہے۔