تحریر: غازی جھنڈیر
دھرتی ٹی وی سے وابستہ سینیئر کیمرامین ایوب بھائی کی اچانک موت کراچی کی میڈیا انڈسٹری سے وابستہ ورکر ساتھیوں کیلئے کسی صدمے سے کم نہیں پر میں نے نوٹ کیا ہے کچھ لوگ اپنا بغض نکالنے کیلئے جان بوجھ کر مرحوم کے ادارے “دھرتی ٹی وی” کو ٹارگٹ کر رہے ہیں۔اس میں کوئی شک نہیں کہ ایوب بھائی دھرتی ٹی وی کے بنیادی ورکر تھے لیکن کسی ورکر کی طبی موت کا ذمہ دار اسکے ادارے کو کیسے قرار دیا جا سکتا ہے۔!؟
ایوب بھائی کی وفات پر ایسے افراد بھی اسکے ادارے کو کوس رہے ہیں جن کی اپنی ذات اداروں میں محمد ایوب جیسے سینکڑوں ورکرز کے استحصال کا باعث بنی ہوی ہے۔۔میری معلومات کے مطابق ایوب بھائی کی دھرتی ٹی وی میں صرف پچھلے ماھ اکتوبر کی تنخواہ بقایا تھی اسکے برعکس متعدد نیشنل میڈیا ہاوسز میں ورکرز کی دس، دس ماھ سے تنخواہیں رکی ہوئی ہیں۔۔وہاں اداروں کا نام لیتے ہوے جن لوگوں کی ٹانگیں کانپتی ہیں وہ سندھی میڈیا کے ایک ادارے کو بلاجواز مورد الزام ٹھہرا کر کیا حاصل کرنا چاہتے ہیں۔۔؟
اس میں کوئی شک نہیں کہ سینیئر کیمرامین محمد ایوب کو غربت جیسی مہلک بیماری لاحق تھی لیکن میرے نظر میں دھرتی ٹی وی کم اجرت ہی سہی لیکن اسکی آمدن کا ذریعا تھا۔۔چھ ماھ پہلے سے ایوب بھائی بیمار تھے انکی پارلیامانی رپورٹرز کے پلیٹ فارم سے ہمارے ساتھیوں نے کچھ مدد کی تھی۔وہ غربت کی وجہ سے اپنی صحت کا خیال نہ رکھ سکے انکی ایک سال قبل شادی ہوئی تھی وہ چار یتیم بہنوں سمیت اہلخانہ کے اکیلے کفیل اور کرائے کےگھر میں مقیم تھے۔۔اگر وہ تنخواہ سے اپنا علاج کراتے تو گھر میں فاقے ہوجاتے۔۔ایسے حالات میں اس نے زندگی غربت کے ساتھ جنگ میں ہار کر نہ صرف ایک سال کی دلہن کو بیوہ کر دیا بلکہ اپنی چھوٹی بہن کی شادی کا خواب بھی ادھورا چھوڑ کر چلا گیا ۔۔۔
جو لوگ ایوب بھائی کی موت کا ذمہ دار اسکے ادارے کو قرار دے رہے ہیں وہ حکومت وقت سے یہ پوچھنے کی جرات کیوں نہیں کرتے کہ محکمہ اطلاعات کی جانب سے ہر سال ایوب بھائی جیسے مستحق صحافیوں کیلئے بجٹ میں مختص ہونیوالے کروڑوں روپے کہاں جاتے ہیں۔۔۔؟
کیا آپ ہر سال صحافیوں کے نام پر کروڑوں روپے امداد لینے والے صحافتی اداروں سے بھی یہ پوچھنے کی اوقات بھی نہیں رکھتے کہ آپ نے ایوب بھائی کی کیا مدد کی تھی۔۔؟؟؟
ذرا ایوب بھائی کے جنازے میں شریک افراد کی تصویر پر غور کرکے یہ ہی دیکھ لیں کہ جو لوگ ذاتی عناد نکالنے کیلئے صبح سے مرحوم کے ادارے کیخلاف فتوے دے رہے ہیں ان میں سے کتنے جنازے میں شریک ہوئے؟؟ اگر ایوب بھائی کی موت سے دل میں درد پیدا ہوا ہے تو انکے بے یارو مددگار لواحقین کی مدد کیلئے کچھ کرو۔۔پر خدارا لاشوں پر سیاست مت کرو۔۔
میری دھرتی ٹی وی کے چیئرمین علی حسن زرداری سے درخواست ہے کہ ایوب بھائی نے برسوں تک دھرتی ٹی وی کیلئے محنت و مشقت کی اسلیئے اسکے بے سہارا لواحقین کیلئے ادارے کی جانب سے کم از کم دس لاکھ روپے معاوضہ ادا کیا جائے اور میری وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاھ سے بھی دس لاکھ کی امداد کی التماس ہے۔۔( غازی جھنڈیر)۔۔
( غازی جھنڈیر کی یہ تحریر ان کی فیس بک وال سے لی گئی ہے جس سے عمران جونیئر ڈاٹ کام اور اس کی پالیسی کا متفق ہونا ضروری نہیں۔۔علی عمران جونیئر)