lahore press club mein taziati reference

لاہور پریس کلب میں تعزیتی ریفرنس۔۔

لاہور پریس کلب میں پریس کلب کے لائف ممبران وشعبہ صحافت کی معروف وہردلعزیزشخصیات ڈاکٹر مہدی حسن ، جناب رفیق ڈوگر،جناب، جناب عاشق جعفری ، جناب قدرت اللہ چوہدری، جناب عطاءالرحمٰن ،جناب ڈاکٹر نذر الاسلام، جناب وحیدقیصر،جناب رﺅف طاہر،جناب ماجد حسین ،جناب محمد انیس الرحمن،جناب آئی اے رحمٰن ، جناب ایم طفیل (پا طفیل)، جناب علامہ چوہدری اصغر علی کوثر وڑائچ،جناب مسعود اشعر،جناب عبدالمجید شیخ ، جناب ریاض الحق قریشی ، جناب حافظ ظہیر اعوان اورجناب ساجدعمرگل کی یاد میں تعزیتی ریفرنس کا اہتمام کیا گیا۔ تعزیتی ریفرنس میں سینئرصحافی حسین نقی ، سلمان غنی،صدرلاہور پریس کلب اعظم چوہدری ، سیکرٹری عبدالمجید ساجد، سابق صدر لاہور پریس کلب شہباز میاں ، حامد ریاض ڈوگر، علامہ صدیق اظہر، طارق کامران اور مرحومین کے لواحقین نے خطاب کیا ۔ صدر اعظم چوہدری نے تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آج کی تقریب شعبہ صحافت کے درخشندہ ستاروں کی یاد میں منعقد کی گئی ہے جنھوں نے شعبہ صحافت کو پاکستان میں دوام بخشا، صحافت میں ان کی خدمات لازوال ہیں، انھوں نے پاکستان کی سا لمیت، جمہوریت کے استحکام اور آئین و قانون کی بالادستی کے لئے اپنے عملی کردار سے ایسی مثالیں قائم کیں جو آنے والی نسلوںکے لئے مشعل راہ ہیں۔ انھوں نے مزید کہاکہ یہ وہ شخصیات ہیں جن کے زیرسائیہ ہم نے جمہوری ومارشل لاءادوار کے تمام کالے قوانین کے خلاف ڈٹ کر مقابلہ کیا، ان کی دنیا سے تیزی سے رخصتی لمحہ فکریہ ہے۔سیکرٹری عبدالمجید ساجد نے اس موقع پرمرحومین کے لواحقین کو کلب آمد پر خوش آمدید کہتے ہوئے کہاکہ آج کے تعزیتی ریفرنس کا مقصد اپنے بزرگ سینئرزکی خدمات کا اعتراف کرنا ہے، یہ بے مثال اور نظریاتی لوگ تھے،ان کی سوچ اور کردار کے باعث شعبہ صحافت نقطہ عروج پر تھا آج ہمیں ان کی سوچ اور کردار کواپناناہے تاکہ مستقبل میں درپیش چیلنجزسے نمٹاجاسکے۔ بزرگ صحافی حسین نقی نے اس مو قع پر کہا کہ ہمارے سینئر ز نے ہمیشہ انسانیت کی بھلائی کی جمہوریت ، ملکی سا لمیت کےلئے اپنا بھر پور کردار ادا کیا انہوں نے صحافت کے ذریعے ہمیشہ سول اور مارشل لاءکے ادوار میں صحافت پر عائد کی جانے والی پابندیوں کے خلاف جد وجہد کی اور کسی بھی طرح کی قربانی دینے سے دریغ نہیں کیا ۔سینئر صحافی سلمان غنی نے اس موقع پر کہا کہ ہم لاہور پریس کلب کے مشکور ہے کہ انہوں نے ان سینئرز کی یاد میں تعزیتی ریفرنس کا اہتمام کیا جو بڑے کردارکے بڑے لوگ ہیں جنہوں نے ساری زندگی بہترین صحا فت کی اور انسانی حقوق کی آزادی کےلئے آواز بلند کی انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر مہدی حسن بہترین استاد تھے ، قدرت اللہ چودھری زبردست ایڈیٹر تھے ، رفیق ڈوگر ، عاشق جعفری اور عطا الرحمن نے ہمیشہ کھری اور سچی بات کی۔سابق صدرلاہور پریس کلب شہباز میاں نے اس موقع پر کہاکہ ہمارے سینئرز نے انسانی حقو ق و بھلائی اور ملکی استحکام کےلئے ہمیشہ بڑی کاوش کی ہے مگر بد قسمتی طور سے ریاستی سطح پر انہیں کبھی پذیرائی نہیں ملی یہ بہت بڑا المیہ ہے ۔ یہ ہمارے سینئررہنمااور استاد ہیں ان کی یاد میں نشستیں منعقد کرنی چاہیے۔سینئر صحافی حامد ریاض ڈوگر نے اس موقع پر کہا کہ یہ سارے سینئرز بیسویں صدی کے عظیم صحافی اور رہنما تھے ان سے نظریاتی اختلافات تھے لیکن سیکھنے کو ان سے بہت کچھ ملتا تھا ۔ مقررین نے مرحومین کی خدمات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ وہ پروفیشنل صحافی اور بہترین انسان تھے ، انھوں نے آزادی صحافت کے تحفظ کے لئے ہرطرح کی قربانی دی، ہرطرح کے طمع اور لالچ کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے جرات اور ایمانداری کے ساتھ اپنے صحافتی فرائض اداکئے۔ان کاکردارنئی نسل کے لئے مشعل راہ ہے ان کے نقش قدم پر چل کرہم صحافت کے ذریعے انسانیت کی بہترین خدمت سرانجام دے سکتے ہیں، ان کا کردار ، ایمانداری اور اپنے پیشے سے وفاداری ہمیشہ یادرکھی جائے گی۔تعزیتی ریفرنس کے اختتام پر مرحومین کی بخشش کے لئے دعاکی گئی۔تعزیتی ریفرنس میں نائب صدر ناصرہ عتیق ، ممبرگورننگ باڈی ظہیرشیخ ، ڈاکٹر شجاعت حامد ، سید رضوان شمسی اور مرحومین کے لواحقین سمیت ممبران کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

chaar hurf | Imran Junior
chaar hurf | Imran Junior
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں