لاہور پریس کلب میں سلمیٰ اعوان کے اعزازمیںتقریب منعقد کی گئی۔ نامور شاعر نذیر قیصر نے اس خوبصورت نشست کی صدارت کی جبکہ ممتاز ادیبہ مسرت کلانچوی نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ شاعروں، ادیبوں اور صحافیوں کی بڑی تعداد نے سلمیٰ اعوان کی شخصیت اور فن پر بھر پور گفتگو کی۔ تقریب کی نظامت کے فرائض طارق کامران اور سلمان رسول نے ادا کیے۔ نائب صدر لاہور پریس کلب اور چیئرمین لائبریری کمیٹی امجد عثمانی نے کہا کہ نامور ادبی شخصیات کی لاہور پریس کلب آمد ہمارے لیے باعث صد افتخار ہے۔انھوں نے کہا کہ سلمیٰ اعوان کو ستارہ امتیاز ملنے سے اس اعزاز کی توقیر میں اضافہ ہوا۔انھوں نے کہا کہ کلب نے ہمیشہ اپنے لیجنڈز کو عزت دی ہے،اس سال عہد ساز نیوز کاسٹر محترمہ ماہ پارہ صفدر کو لاہور پریس کی اعزازی ممبر شپ دی گئی،میں لاہور پریس کلب کے صدر ارشد انصاری اور گورننگ باڈی کے سامنے سلمیٰ اعوان کو پریس کلب کی اعزازی ممبرشپ دینے کے لیے سفارش کروں گا۔ انھوں نے لائبریری کمیٹی کے دیگر ارکان سعید اختر اور شہزاد فراموش کے علاوہ کلب کے ممبرز قمر الزمان بھٹی اور غلام زہرا کے ساتھ سلمیٰ اعوان کو سوینئر بھی پیش کیا۔ سلمیٰ اعوان نے اپنے اعزاز میں تقریب منعقد کرنے پر لاہور پریس کلب کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ انھیں ستارہءامتیاز ملنے سے زیادہ خوشی اس محبت کی ہے جس کا اظہار لاہور پریس کلب اور دیگر اداروں اور افراد کی طرف سے کیا جا رہا ہے۔ نذیر قیصر نے اپنے صدارتی خطبے میں کہا کہ سلمیٰ اعوان ایسی ادیب ہیں جو مردہ لفظوں میں جان ڈال دیتی ہیں۔ مہمان خصوصی مسرت کلانچوی اور معروف کالم نگار سعدیہ قریشی نے بھی سلمیٰ اعوان کی تحریروں پر سیر حاصل گفتگو کی۔ ان کا کہنا تھا کہ سلمیٰ اعوان نے اپنے سفر ناموں کے لیے مختلف مقامات کا سفر کیا اور وہاں کی تہذیب و ثقافت اور تاریخ سے متعلق گہرا علم اور شعور حاصل کیا۔ سلمیٰ اعوان کے فن اور شخصیت پر بات کرنے والوں میں نواز کھرل، رقیہ اکبر، منزہ سحر، شازیہ مفتی، ڈاکٹر نوشین خالد، کنول بہزاد، علامہ صدیق اظہر، شہزاد فراموش اور غلام زہرا بھی شامل تھے جبکہ تقریب میں صحافیوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔