لاہور پریس کلب کی گورننگ باڈی کا پہلا اجلاس صدر ارشد انصاری کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں سینئر نائب صدر رائے حسنین طاہر، نائب صدر قذافی بٹ، سیکرٹری بابر ڈوگر، جوائنٹ سیکرٹری حافظ فیض احمد، خزانچی زاہد شیروانی، ممبران گورننگ باڈی محمد شاہد چوہدری، دیبا مرزا، عمران شیخ، فرقان الٰہی ، محمد محی الدین، حسن تیمور جکھڑ اور طارق مغل شریک ہوئے۔ اجلاس کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک سے کیا گیا ۔ اجلاس میں درج ذیل فیصلے کئے گئے، صدر ارشد انصاری نے گورننگ باڈی کو بتایا گیا کہ کلب مالی بحران سے نکل چکا ہے اور اب کلب چلانے کیلئے وافر وسائل موجود ہیں۔ گورننگ باڈی نے کلب کو مالی بحران سے نکالنے پر گذشتہ گورننگ باڈی کو خراج تحسین پیش کیا ۔اجلاس میں کلب کی تزین و آرائش کے حوالے سے مختلف تجاویز پر اتفاق رائے کیا گیا اور اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ کلب کی بہتری کیلئے تمام وسائل بروئے کا ر لائے جائیں گے ۔صدر ارشد انصاری نے اجلاس میں بتایا کہ فیز ٹو ہماری ترجیح ہے اور اس پر کام کو آگے بڑھایا جائے گا۔صدر ارشد انصاری نے اجلاس میں مزید بتایا کہ ایف بلاک کے حوالے سے ڈویلپمنٹ کا کام جلد شروع کر دیا جائے گا اوراسی سال ممبران اپنے گھروں کی تعمیر شروع کر سکیں گے۔صدر ارشد انصاری نے اجلاس میں بتایا کہ بی بلاک کے عدالتی معاملات کو بہتر طریقے سے حل کیا جارہا ہے اور اس حوالے مثبت اقدامات سے گورننگ باڈی کو آگاہ کیا گیا۔صدر ارشد انصاری نے اجلاس میں بتایا کہ ممبران کی انشورنس کی بحالی کا کام فائنل کر لیا گیا ہے اور آئندہ چند روز میں کمپنی سے معائدہ طے پا جائے گا۔گورننگ باڈی نے کلب اور کالونی کیلئے متحد ہوکر کام کرنے کا اعادہ کیا۔اجلاس میں سوشل میڈیا پر کسی بھی عہدیدار یا ممبر کے خلاف لکھنے والوں کے خلاف فوری کارروائی کی ضرورت پر زور دیا گیا ۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سوشل میڈیا کے حوالے سے تمام ممبران کو وارننگ جاری کی جائیگی اور آئندہ سخت کارروائی کی جائیگی۔اجلاس میں سوشل میڈیا کے حوالے سے ممبران کو متنبہ کیا گیا کہ ذاتی حیثیت میں کی گئی پوسٹوں کو ممبران از خود ڈلیٹ کردیں اور معذرت بھی کریں۔سوشل میڈیا کے حوالے سے صدر ارشد انصاری نے کہا کہ کسی کو بھی عزت اچھالنے کی اجازت نہیں دی جائیگی ۔کلب میں نان ممبرز کا داخلہ سختی سے بند کرنے کا متفقہ فیصلہ کیاگیا۔اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ بل بورڈز پر تشہیر کیلئے مختلف کمپنیوں سے رابطہ کیا جائے گا۔
لاہور پریس کلب میں نان ممبرزکے داخلے پر پابندی۔۔
Facebook Comments