لاہور پریس کلب میں آرٹ، کلچر اور ٹیکنالوجی کے فروغ کے لیے نو تشکیل کردہ ایکٹ کمیٹی نے قرآن پاک کی نسبت سے بابرکت محفل کے انعقاد سے اپنی مثبت سرگرمیوں کا آغاز کردیا ہے۔یہ محفل درس کلام اللّہ کے عنوان سے قرآن پاک کا اردو میں پہلا غیر منقوط ترجمہ کرنے والے سکالر ڈاکٹر پروفیسر طاہر مصطفیٰ کی پذیرائی کے لیے منعقد کی گئی۔ایکٹ کمیٹی کے چیئرمین امجد عثمانی نے اس محفل کی صدارت کی۔ لاہور پریس کلب کے اعزازی ممبر ڈاکٹر احمد علی سراج مہمان خصوصی تھے۔ایکٹ کمیٹی کے سنئیر رکن اور لائف ممبر سعید اختر نے نقابت کے فرائض سر انجام دیئے۔ قاری محمد فاروق اور مفتی امداد اللہ فرید نے قرآن پاک کی تلاوت کی۔ رضوان مرزا نے بارگاہ رسالت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں گل ہائے عقیدت پیش کیے۔ ڈاکٹر پروفیسر طاہر مصطفیٰ نے بسم اللّٰہ اور سورہ اخلاص کا غیر منقوط ترجمہ سنایا۔ انہوں نے بتایا کہ عربی کے 36حروف تہجی میں 18حروف بغیر نقطہ ہیں۔ قرآن مجید کے 30 پاروں کا تفسیری ترجمہ انہی 18حروف کے گرد گھومتا ہے اور یہ ترجمہ صرف 2سال کے عرصے میں کیا گیا جو محض عطائے رب جلیل ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس ترجمے میں 98 فیصد الفاظ اردو اور باقی دو فیصد پاکستان کی علاقائی زبانوں کے ہیں۔ ترجمے میں صرف چار انگریزی الفاظ استعمال ہوئے ہیں۔ڈاکٹر طاہر مصطفیٰ نے حاضرین کے سوالوں کے جواب دئیے اور ترجمے میں پیش آنے والی مشکلات اور ان کے حل کے لیے کی جانے والی محنت کے بارے میں بھی بتایا۔ڈاکٹر احمد علی سراج نے درس کلام اللّہ کی رونمائی کی۔ انہوں نے قرآن کریم کے عجائبات پر بھی گفتگو کی اور دعا کرائی۔محفل کے صدر امجد عثمانی نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔محفل کے اختتام پر ڈاکٹر پروفیسر طاہر مصطفیٰ نے حاضرین میں درس کلام اللّہ کے نسخے بطور تحفے پیش کیے۔ محفل میں ممبر گورننگ باڈی رانا شہزاد ،شاہدہ بٹ،شاکر اعوان،محبوب چودھری ،ایکٹ کمیٹی کے ممبران شہباز انور خان ، سلمان رسول اشرف ، طارق کامران ، شعیب مرزا ،خالد شہزاد فاروقی،ندیم شیخ ، صبا ممتاز بانو کے علاو ¿ہ خواجہ نصیر احمد ، مخدوم بلاول، سرفراز فاروقی ،وسیم سردار،اعظم خاور، عمران نوی ،فیصل یعقوب، مطیع اللہ ،امجد بخاری، فیصل سلہریا ، فواد بشارت ، حفیظ مغل ، حامد نواز، شیخ آفتاب،صبا ممتاز بانو اور لبنی خان سمیت کلب کے ممبروں کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔