lahore press club ko nisar usmani ka club banaenge

لاہور پریس کلب کو نثار عثمانی کا کلب بنائینگے۔

تحریر: امجد عثمانی۔۔

لاہور پریس کلب میں آج جرنلسٹس پروگریسو الائنس کی شان دار فتح کا جشن تھا۔۔۔۔تیرویں بار صدر منتخب ہونے والے جناب ارشد انصاری وکٹری تقریر کرتے جذباتی ہوگئے اور مجھے اتنی عزت دیدی جو شاید ایک بار پھر نائب صدر بن کر بھی نہ ملتی ۔۔۔۔اللہ چاہے تو جتا کر عزت دے یا ہرا کر ۔۔۔۔۔مجھے جاننے والے جانتے ہیں کہ دفتر ہو یا پریس کلب “کرسی” کبھی میرا مسئلہ ہی نہیں ۔۔۔۔میں بطور نائب صدر پورا سال ایک بار بھی صدر کی کرسی پر بیٹھا نہ سیکرٹری کی ۔۔۔۔حالاں کہ صدر کی غیر موجودگی میں بطور نائب صدر کرسی پر بیٹھنے میں کوئی مضائقہ بھی نہیں اور مجھے ارشد انصاری نے کئی بار کہا بھی کہ آپ صدر کے اختیارات استعمال کریں۔۔۔۔میں تو گزشتہ سال جنوری میں سی سی پی او لاہور کو مل کر آگیا اور ان کو علم بھی نہیں کہ لاہور پریس کلب کا نائب صدر ہوں۔۔۔میرے کسی عزیز کا مسئلہ تھا ۔۔۔میں نے نارووال سے ان کے ایک دوست کا فون کرایا اور انہیں کہا کہ میرا نہ بتانا میں کون ہوں؟سائل کے ساتھ سی سی پی او بلال صدیق کمیانہ کو ملا اور واپس آگیا۔۔۔اللہ کریم کسی کام کے لیے منتخب کر لے تو کسی عہدے کی ضرورت نہیں ہوتی۔۔۔۔”یار لوگ” عہدیدار تھے تو تین سال میں محفل حسن قرآت و نعت کا تین سال اہتمام کیا اور دس عمرے کے ٹکٹ دیے۔۔۔برادرم محمد عبداللہ ساتھ ملکر کلب ملازمین کو کئی سال سے رمضان اور کرسمس پیکیج دے رہے ہیں۔۔۔اس سے بھی بڑی بات دو ہزار گیارہ میں جناب سرمد بشیر صدر تھے اور میں ان کے مخالف کیمپ میں تھا۔۔۔پھر بھی صحافی کالونی میں کویت سے ڈاکٹر احمد علی سراج سے سپانسر شپ لے کر مسجد کا سنگ بنیاد رکھوا دیا۔۔۔۔یہ پراجیکٹ دو کروڑ پر منتج ہوا جس کا افتتاح جناب ارشد انصاری نے دو ہزار تیرہ میں کیا۔۔۔۔یہی نہیں دو ہزار اکیس میں مسجد کے ساتھ چھپن لاکھ کے قرآن سنٹر کا افتتاح جناب اعظم چودھری سے کرایا۔۔۔۔کسی کو شک ہو تو صحافی کالونی جا کر مسجد اور قرآن سنٹر کی تختیاں دیکھ لے۔۔۔۔یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ بیس سال میں صحافی کالونی میں ابھی تک یہی ایک اکلوتا پراجیکٹ ہے۔۔۔۔اب کی بار بھی مجھے پونے نو سو قابل صد احترام کونسل ممبرز نے ووٹ دیے اور  جناب ارشد انصاری نے ڈیجیٹل پریس کلب کا ٹاسک سونپ دیا۔۔۔۔انہوں نے مان رکھا میں بھی بھرم رکھوں گا ۔۔۔۔صف ضرار کو خبر ہو کہ آپ اپنے  مکروہ کارڈ کھیل چکے۔۔۔ ہمارے خمیر میں تخریب نہیں تعمیر ہے اور ہم سنگ بنیاد رکھیں گے اور افتتاح ہی کرینگے۔۔۔عزت مآب کونسل ممبران سے وعدہ ہے کہ لاہور پریس کلب کو دیال سنگھ مینشن نہیں بننے دینگے،جناب نثار عثمانی کا پریس کلب بنائیں گے۔۔۔۔ان شا اللہ اس سال ڈیجیٹل پریس کلب کا خواب بھی شرمندہ تعبیر ہوگا۔۔۔یہی نہیں پریس کلب آرٹ کلچر اور لٹریچر کا گہوارہ بنے گا اور لوگ پاک ٹی ہائوس اور حلقہ ارباب ذوق کو بھول جائینگے۔۔(امجد عثمانی)۔۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں