جونہی میری طرف سے قانونی کاروائی شروع ہوئی یوسف بیگ مرزے اور سیالکوٹ کے بریاروں نے لاہور پریس کلب میں سیدھا لینڈ کیا۔آپ تو کہتے تھے ہم پنجاب کے جٹ ہیں۔ہم ارب پتی ہیں۔ ہماری ائرلائن ہے۔ ہمارے جیٹ جہاز ہیں۔ ہماری نائیکی کی فیکٹری ہے۔ ہم راجے ہیں۔ مہاراجے ہیں۔ابھی تو قانونی کاروائی شروع ہو رہی ہے۔ ہمت رکھیں۔ جٹ بنیں اب۔ عدالت اور قانون کا سامنا کرو۔ آپ بھی اپنے ثبوت لانا میں بھی لائوں گا۔میری لاہور کلب کے قابل احترام دوستوں سے گزارش ہے۔ یہ ایک بڑے سیٹھ اور ایک ورکر کے درمیان قانونی معاہدے کا مسلہ ہے۔ سارا لیگل ایشو ہے۔ یہ نہ پہلے ورکرز کے سگے تھے نہ اب ہیں۔ تسلی رکھیں میں قانون کے مطابق سب معاملات @reportpemra اور عدالتوں میں طے کروں گا۔ میرا ذاتی تجربہ بریار اور بیگ لوگ قابل اعتبار لوگ نہیں ہیں۔ یہ اچھے بزنس مین نہیں نکلے۔ مجھ سے تین معاہدے وعدے کر کے انہوں نے توڑے۔آپ اپنے میڈیا ورکر کا ساتھ نہیں دے سکتے کوئی بات نہیں لیکن مجھے اپنے لیگل رائٹس قانون لینے کا حق ہے۔یہ کیسا نیا میڈیا چینل ان کاروباریوں نے کھولا کہ دوسرے ماہ ملازمین کو نکالنا شروع کر دیا۔ بے چارے ورکرز کے مستقبل اور کیرئر سے کھلواڑ کھیلا۔ سب ورکرز دوسرے چینل چھوڑ کر آئے۔ انہیں ایک ماہ بعد نکال دینا آپ کا خیال ہے ان کا بہت اچھا قدم تھا۔ یہ خوش ائند تھا جس کا آپ انہیں کریڈٹ دے رہے ہیں؟لاہور پریس کلب کو بریار اور بیگ کی مذمت کرنی چاہئے تھی کہ انہوں نے میرے ساتھ تحریری کنڑیکٹ مطابق میرے پیسے کیوں دبائے؟ اپنی طرف سے جعلی ڈیل بنا کر میرے بنک اکاونٹ کی تفصیلات سوشل میڈیا پر ڈال کر میرے اور میرے خاندان کے لیے خطرات پیدا کر دیے ہیں جس پر ان چاروں کے خلاف قانونی کاروائی جاری ہے۔بہت شکریہ۔
لاہور پریس کلب کو کلاسرا کا صاف جواب۔۔
Facebook Comments