لاہور ہائی کورٹ نے عظمی بخاری کی مبینہ نازیبا ویڈیو کے خلاف درخواست پر ایف آئی اے سے ایس اور پیز طلب کرلیے۔پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمی بخاری کی مبینہ نازیبا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کرنے کے حوالے سے پی ٹی آئی کارکن فلک جاوید خان کے خلاف کارروائی کی درخواست پر لاہور ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس عالیہ نیلم نے درخواست کی سماعت کی۔عدالت نے ایسے مقدمات پر کارروائی کیلئے ایف ائی اے کے ایس او پیز اور زیرسماعت انکوائریوں کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے درخواست کی سماعت کل تک ملتوی کر دی۔ عدالت نے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایف آئی اے کی رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہارکیا۔چیف جسٹس نے اسسٹنٹ ڈائریکٹر سے استفسار کیا کہ کیا یہ آپ کا پہلا کیس ہے؟ کیا یہ رپورٹ آپ نے تیار نہیں کی۔ بتائیں ایف ائی اے کے ایس او پیز کیا ہیں اور آپ لوگ سائبر کرائم کا ڈیٹا کس طرح مرتب کرتے ہیں۔ ایف آئی اے کا کام صرف اتنا ہے کہ اس کو درخواست دو اور بھول جاؤ۔ کیا لوگ ہاتھوں میں ڈنڈا اٹھا لیں۔سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اس کیس کے لیے 4 رکنی جے آئی ٹی بنا دی گئی ہے۔جے ائی ٹی کے سربراہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر سائبر کرائم رانا شاہواز خان ہیں۔ نادرا اور دیگر حکام کو خطوط لکھ دیے گیے ہیں۔