سینیئر اداکارہ بشریٰ انصاری نے کہا ہے کہ کراچی کے مقابلے لاہور کی فلم اور ڈراما انڈسٹری میں پروفیشنل ازم کی کمی رہی ہے، پنجاب کے لوگ دوسروں کو برداشت نہیں کرتے، نہ آگے نکلنے دیتے ہیں۔بشریٰ انصاری نے حال ہی میں احمد بٹ کے پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے مختلف معاملات پر کھل کر بات کی۔ ایک اور سوال کے جواب میں بشریٰ انصاری نے کہا کہ بطور پنجابی وہ یہ اعتراف کر رہی ہیں کہ پنجاب اور لاہور کی فلم اور ڈراما انڈسٹری میں عدم برداشت نہیں، وہاں پروفیشنل ازم کی کمی ہے، وہاں کے لوگ دوسروں کو برداشت نہیں کرتے۔ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ ان کی پیدائش پنجاب میں ہوئی اور ان کا بچپن لاہور میں گزرا لیکن ان کی پیشہ ورانہ بہتری کراچی میں ہوئی، یہاں کی فلم اور ڈراما انڈسٹری سکھاتی ہے۔بشریٰ انصاری نے کہا کہ اگر وہ لاہور میں ہی ہوتیں تو سیکھ نہ پاتیں، آج وہ جو کچھ بھی ہیں، کراچی کی انڈسٹری کی وجہ سے ہیں اور یہ کہ ان کی بہت ساری اداکار دوستیں بھی لاہور چھوڑ کر کراچی میں آکر کام کرتی رہی ہیں۔ان کے مطابق پنجاب کی انڈسٹری میں غرور اور فخر ہے، وہ دوسروں کو برداشت نہیں کرتے، وہاں پروفیشنل ازم کی کمی ہے، کراچی کی انڈسٹری پیشہ ورانہ انداز میں سکھاتی ہے۔بشریٰ انصاری کا کہنا تھا کہ ماضی میں لاہور تخلیقیت کا مرکز بھی رہا، وہاں سے اچھے ڈرامے اور فلمیں بھی بنیں لیکن بعد میں وہاں کی انڈسٹری میں پروفیشنل ازم کی کمی ہوتی گئی۔