پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کی کال پر پیکا ایکٹ کے خلاف بھوک ہڑتالی کیمپ کے دوسرے روز بھی ملک گیر احتجاجی کیمپ کا انعقاد۔ مظاہرین کا لاہور میں کیمپ کے تیسرے روز 14 فروری کو پریس کلب کے باہر ریلی نکالنے اور آئندہ کا لائحہ عمل دینے کا اعلان ۔ لاہور میں پنجاب یونین آف جرنلسٹس کے زیر اہتمام پریس کلب میں منعقدہ احتجاجی کیمپ میں پی ایف یوجے کے سیکرٹری جنرل ارشد انصاری نے خصوصی شرکت کی جبکہ پنجاب اسمبلی پریس گیلری ، ایچ آر سی پی ، ایسوسی ایشن آف فوٹو جرنلسٹس لاہور ، جماعت اسلامی ۔ مسلم لیگ مرکزی، سمیت سول سوسائٹی سے منسلک عہدیدار شریک ہوئے۔اس موقع پر پی ایف یوجے کے سیکرٹری جنرل ارشد انصاری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیکا کا کالا قانون صحافیوں ہی نہیں بلکہ عام شہریوں پر لاگو کیا گیا ۔اس سے اظہار رائے اور آزادی صحافت کا حق چھینا کیا گیا ۔ اس قانون میں حکمرانوں اور ارکان اسمبلی کے خلاف جھوٹ بولنے پر کوئی کارروائی ممکن نہیں ۔ انہوں نے واضح کیا کہ حکومت اس متنازعہ بل پر سٹیک ہولڈرز سے مذاکرات کرئے ورنہ پارلیمنٹ ہائوس کا گھیرائو کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکمران بے حس ہو چکے ہیں ،کئی دنوں سے نابینا افراد شدید سردی میں احتجاج کر رہے ہیں ان کی بات تک سنی نہیں جا رہی ۔ انہوں نے کہا کہ احتجاج کے تیسرے دن 14 فروری کو آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔ اس موقع پر پی یو جے کے سنیئر نائب صدر یوسف رضا عباسی ، جنرل سیکرٹری قمرالزمان بھی نے کہا کہ پی ایف یوجے کی کال پر لاہور سے صحافی اسلام آباد پارلیمنٹ ہائوس کے باہر دھرنا دینے کے تیار اور پر عزم ہیں۔اس موقع پر پنجاب اسمبلی پریس گیلری کے صدر خواجہ نصیر نے خطاب کرتے ہوئے کہ اس معاملہ پر پنجاب اسمبلی پریس گیلری کا بائیکاٹ بھی کیا جائے گا ۔ احتجاج میں انسانی حقوق کمیشن آف پاکستان کی ممبر ایگزیکٹو کونسل کی رکن روبینہ اظہر ، جماعت اسلامی کی ڈپٹی سیکرٹری ثمینہ سعید، صفیہ ناصر، شہناز عاصمہ ،شازیہ محمود ۔مسلم لیگ مرکزی کے ترجمان تابش سمیت صحافی رہنما حامد نواز، سعید اختر ، مخدوم بلال ، الفت مغل ، ظہیر شہزاد ، رفیق خان ، ٹھاکر لاہوری ،محمد بابر ، شاہدہ بٹ ، محبوب چودھری ، اقبال ہارپر ، اعجاز مقبول ،عطیہ زیدی ، دین محمد درد سمیت صحافیوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔ کیمپ میں معروف پنجابی شاعر بابا نجمی نے شرکت کی اور صحافیوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے اپنا کلام سنایا ۔