ادریس بختیار پاکستانی صحافت کا ایک باوقار کردار ایک روشن اور قابل فخر باب تھے، ان کی سب سے نمایاں خوبی ان کی کریڈ یبلٹی تھی جس کے دوست دشمن سب قائل تھے۔ ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیراطلاعات و ثقافت سید صمصام علی بخاری نےگزشتہ روز مولانا ظفر علی خان ٹرسٹ کے زیراہتمام سینئر اخبارنویس اور تجزیہ نگار ادریس بختیار مرحوم کی یاد میں منعقدہ تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ریفرنس میں جاوید ہاشمی، مجیب الرحمٰن شامی، سجاد میر، پروفیسر مغیث الدین شیخ، شفیق جالندھری، ڈاکٹر محمد اسلم ڈوگر، عطاء الرحمٰن، رؤف طاہر اور دیگر سینئر مدیران، ممتاز تجزیہ و کالم نگاروں نے بھی ادریس بختیار مرحوم کو خراج عقیدت پیش کیا۔ صمصام بخاری نے اپنے خطاب میں کہا کہ ادریس بختیار کی پیشہ ورانہ زندگی دیانت، جرات اور مہارت کا استعارہ رہی۔ وہ حلقہ یاراں میں ہمیشہ محترم اور مخالفین کے حلقے میں ہمیشہ معتبر جانے گئے۔
لاہور میں ادریس بختیار کی یادیں تازہ۔۔
Facebook Comments